اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع کے جنگلات میں آگ کی بھیانک وارداتوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں بھاری پیمانے پر پیڑ پودوں، درختوں، جنگلی حیاتیات کو نقصان پہنچا ہے جبکہ ہر طرف دھواں ہی دھواں پھیلا ہوا ہے اور سانس لینا بھی دشوار بن گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق پچھلے کئی ہفتوں سے ڈوڈہ، بھدرواہ ،ٹھاٹھری ،گندوہ و عسر ،مرمت م، گندنہ و بونجواہ کے جنگلات آگ کی لپیٹ میں ہیں جس کے نتیجے میں سینکڑوں پیڑ پودوں ،جنگلی جانوروں، پرندوں و دیگر حیاتیات کو نقصان پہنچا ہے۔اس دوران ضلع کے شہر و گام میں دھند و دھواں پھیلا ہوا ہے اور سانس لینا بھی عذاب بن گیا ہے۔غلام نبی نامی ایک بزرگ شخص نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پچھلے سات دہائیوں میں اس طرح کے حالات پہلی بار دیکھ رہا ہوں جبکہ ضلع بھر کے جنگلات آگ کی لپیٹ میں ہیں اور ہر طرف دھواں ہی دھواں دکھائی دے رہا ہے۔ادھر سیول سوسائٹی کا کہنا ہے کہ محکمہ جنگلات کے ملازمین جنگل مافیا کے ساتھ مل کر اپنی خامیوں کو چھپانے کے لئے آگ زنی میں ملوث ہے تاہم محکمہ ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔مذہبی جماعتوں و سماجی شخصیات نے سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں سے جنگلوں و اپنے آس پاس کے علاقوں میں آگ نہ لگانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ ماحولیات کے لئے کسی تباہی سے کم نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے ہی خوشکسالی سے عوام پریشان ہے اور بارشیں و برف کا نام و نشاں نہیں ہے جو کہ انسانی زندگی و ماحولیات کے لئے اچھی علامت نہیں ہے۔ملحقہ علاقوں سے متعدد عوامی وفود نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ دھند و دھواں کے باعث سورج بھی ٹھیک طرح سے دکھائی نہیں دیتا اور بیشتر علاقوں میں نزلہ، زکام، بخار و سردرد تیزی سے پھیل رہا ہے۔سیول سوسائٹی و مذہبی تنظیموں نے انتظامیہ و محکمہ جنگلات سے آتشزدگی کی وارداتوں میں ملوث افراد کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔