عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی// جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جنوبی بھارتی فلم انڈسٹری کے ذریعے وادی کی قدرتی خوبصورتی کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس حکمت عملی کو خطے میں سیاحت کے فروغ کے لیے ایک وسیع تر منصوبے کا حصہ قرار دیا۔
عمر عبداللہ نے جنوبی بھارت کے فلم سازوں کے ساتھ زیادہ تعاون کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انڈسٹری بڑی بجٹ کی فلمیں بناتی ہے اور اسے اب تک نظرانداز کیا گیا ہے۔
انہوں نے پی ٹی آئی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا، “ہمیں ان جگہوں پر توجہ دینی چاہیے جہاں پیسہ اور بڑے بجٹ موجود ہیں، اور یہ جنوبی بھارتی فلم انڈسٹری ہے، جسے ہم نے اب تک لاپرواہی یا لاعلمی کی وجہ سے نظرانداز کیا ہے۔ ان کے فلمی بجٹ 300 سے 400 کروڑ روپے تک کے ہوتے ہیں”۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سیاحت کے شعبے کو اس وقت زبردست فائدہ پہنچے گا جب جنوبی بھارتی فلموں میں جموں و کشمیر کے خوبصورت مناظر کو دکھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بالی ووڈ کے ساتھ وادی کا تاریخی تعلق ہمیشہ ایک مقبول ہنی مون مقام کے طور پر کشمیر کی پہچان کا ذریعہ رہا ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ حکمت عملی دوہرا فائدہ دے گی۔ ایک طرف جنوبی بھارتی فلموں کے ذریعے کشمیر کی قدرتی خوبصورتی کو دکھایا جائے گا اور دوسری طرف جنوبی بھارت کے سیاحوں کو وادی کی طرف راغب کیا جائے گا، جو عام طور پر کشمیر کو سیاحتی مقام کے طور پر نہیں دیکھتے۔
رپورٹس کے مطابق، جنوبی بھارتی فلم انڈسٹری کی مجموعی مالیت تقریباً 74,900 کروڑ روپے ہے۔ کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (CII) کی 2022 کی رپورٹ کے مطابق، یہ انڈسٹری بھارت کی کل میڈیا اور انٹرٹینمنٹ مارکیٹ کے 35 فیصد حصے کی مالک ہے۔
وزیر اعلیٰ نے جموں و کشمیر کو فلموں اور ویڈیو البمز کی شوٹنگ کے لیے ایک مثالی مقام کے طور پر مارکیٹ کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مارکیٹ نہ صرف بڑی بجٹ کی فلموں بلکہ ڈیسٹینیشن ویڈنگ جیسے شعبوں کے لیے بھی ایک منفرد موقع فراہم کرتی ہے۔
عمر عبداللہ نے مزید بتایا کہ کچھ نئے سیاحتی مقامات کھولنے کے لیے ایک تجویز پیش کی گئی ہے اور اس کے لیے کثیر الجہتی ایجنسی کی فنڈنگ حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان اقدامات سے جموں و کشمیر کی سیاحت کو فروغ ملے گا اور وادی کی بے مثال خوبصورتی کو عالمی سطح پر مزید نمایاں کیا جا سکے گا۔