یو این آئی
نئی دہلی//کانگریس کے لیڈر منی شنکر ایر نے کہا کہ کانگریس کے دشمن پارٹی کے اندر موجود ہیں اور انہوں نے ہمیشہ اندر رہ کر پارٹی کو نقصان پہنچایا ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ جب انہیں معطل کیا گیا تھا تو اس کی خبر کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کو بھی نہیں لگنے دی گئی۔انہوں نے کہا کہ وہ راجیو گاندھی کے زمانے سے گاندھی خاندان کے قریب رہے ہیں اور کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کا انہیں ہمیشہ پیار ملتا رہا ہے لیکن جب انہیں پارٹی سے معطل کر دیا گیا اور بعد میں انہوں نے گاندھی سے اس بارے میں بات کی تو انہیں یہ سن کر حیرانی ہوئی کہ مسز گاندھی کو ان کی معطلی کا علم نہیں تھا۔ قابل ذکر ہے کہ 2017 میں کانگریس نے مسٹر ائیر کو وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کے بعد معطل کر دیا تھا۔کانگریس کے سابق لیڈر منی شنکر ایر، جو گاندھی خاندان سے اپنی وفاداری کے لیے مشہور ہیں، نے صحافی کرن تھاپر کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اپنی سوانح عمری ‘اے مورک ان پولیٹکس’پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں دسمبر 2017 میں کانگریس سے معطل کر دیا گیا تھا۔ بعد میں جب انہوں نے گاندھی سے اس بارے میں بات کی تو انہیں بتایا گیا کہ کانگریس صدر کو معلوم نہیں ہے کی منی شنکر کو ہٹا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف انہیں بلکہ نہایت بااثر لیڈر پرنب مکھرجی کو بھی پارٹی لیڈروں کی وجہ سے پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ خود وزیر اعظم راجیو گاندھی کو معلوم نہیں تھا کہ مسٹر مکھرجی کو ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کانگریس قیادت کو معلومات سے محروم کرنا آفت جیسی صورتحال نہیں ہے، تو انہوں نے کہا کہ کسی بھی پارٹی تنظیم میں ایسی صورتحال ہونی تو نہیں چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس قیادت اپنا کام کرتی ہے لیکن پارٹی میں ہمیشہ ایسے لیڈر رہے ہیں جو کانگریس کو نقصان پہنچانے کا کام کرتے رہے ہیں۔ ان کا مقصد پارٹی کو نقصان پہنچانا رہا ہے اس سے پہلے کہ پارٹی قیادت اصلاح کے لیے اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے پارٹی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال سے اپنی معطلی کے بارے میں بات کی تو ان کا ردعمل بہت مایوس کن تھا۔ “جب انہیں آپ کی ضرورت ہوگی، وہ آپ کو خود بلا لیں گے،” ۔ اس وقت آپ جہاں جیسے ہیں وہیں رہیں۔” ائیر نے کہا، میں راجیو گاندھی کے بہت قریب رہا ہوں اور بین الاقوامی امور پر ان کی تقریریں تیار کرتا تھا لیکن مجھے وزیر نہیں بنایا گیا۔ راجیو گاندھی نے خود مجھ سے کہا تھا کہ وہ مجھے مرکزی وزیر نہیں بنا سکتے لیکن اگر وہ چاہیں تو مجھے وزیر اعظم کے دفتر میں او ایس ڈی بنایا جا سکتا ہے۔