نئی دہلی// پارلیمنٹ کے جاری سیشن کے دوران اپوزیشن کی زبردست ہنگامہ آرائی کے درمیان جمعہ کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کاروائی غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
لوک سبھا کے سپیکر اوم برلا نے جمعہ کو ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔
برلا نے ایوان کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ اسپیکر نے وزیر قانون ارجن رام میگھوال سے اپنی وزارت سے متعلق بل مشترکہ کمیٹی کو سونپے جانے والے دستاویز ایوان میں پیش کرنے کے لئے کہا ۔ اس کے بعد جیسے ہی انہوں نے ایوان کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن ارکان کا ہنگامہ مزید تیز ہونے لگا۔
سپیکر نے ارکان سے کہا کہ میں ایک بار پھر آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ پارلیمنٹ کے وقار کو برقرار رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں کسی قسم کا احتجاج یا مظاہرہ کرنا مناسب نہیں۔ آپ سب کو اس موضوع سے متعلق قواعد کی تعمیل کو یقینی بنانا چاہیے۔ میں ایک بار پھر آپ سے درخواست کروں گا کہ اس کو سنجیدگی سے لیں اور کسی بھی حالت میں پارلیمنٹ کے احاطے میں احتجاج نہ کریں، ورنہ کارروائی کی جا سکتی ہے۔
وندے ماترم کے بعد برلا نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔
اسی دوران راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکڑ نے جمعہ کو ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
راجیہ سبھا کا 266واں اجلاس 25 نومبر کو شروع ہوا تھا۔ اس اجلاس میں ایوان کی 19 نشستیں ہوئیں۔
حکومت اور اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان، چیئرمین دھنکڑ نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے سے پہلے کہا کہ دنیا بھر کی نظریں ہندوستان کی جمہوریت پر ہیں۔ یہ ایوان بالا ہے اور اس پر ایک خاص ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں ایوان کی محض 40.03 فیصد کارکردگی رہی اور صرف 43 گھنٹے اور 27 منٹ کارروائی چل سکی۔
ایوان کی کارروائی پہلے صبح 11 بجے ملتوی کی گئی تھی اور پھر 12 بجے دوبارہ شروع ہوئی، جس کے بعد وندے ماترم کے ساتھ راجیہ سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
راجیہ سبھا کے اس اجلاس میں ابتدا سے ہی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تعطل جاری رہا۔ تاہم، اس دوران ‘ آئین ہندکے 75 سال کےشاندار سفر’ پر بحث ہوئی۔ اسی اجلاس میں آئین کی منظوری کے 75 سال مکمل ہونے پر دونوں ایوانوں کی ایک خصوصی میٹنگ آئین ہاؤس کے مرکزی ہال میں منعقد ہوئی، جس سے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے خطاب کیا۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کاروائی غیرمعینہ مدت تک ملتوی
