عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی// جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعرات کو وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا جس میں جموں و کشمیر کے اہم سکیورٹی مسائل پر بات چیت کی گئی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے امید ظاہر کی کہ ریاستی حیثیت دوبارہ بحال کی جائے گی، اور اس بات پر زور دیا کہ اس وقت قانون و انتظام اور سکیورٹی کی ذمہ داری لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا، “وزیر داخلہ سے ملاقات جموں و کشمیر کی صورتحال، ریاستی حیثیت کی بحالی اور دیگر اہم امور پر ہوئی۔ اس دوران جموں و کشمیر کو ریاستی حیثیت دینے کے حوالے سے بات چیت ہوئی اور امید ہے کہ اسے جلد بحال کیا جائے گا۔ اس وقت قانون و انتظام اور سکیورٹی کی ذمہ داری لیفٹیننٹ گورنر کی ہے۔ میں نے وزیر داخلہ سے کہا کہ دہشت گردی اور عسکریت پسندی کا مقابلہ صرف عوام کو اعتماد میں لے کر، منتخب نمائندوں کو شامل کر کے ہی کیا جا سکتا ہے”۔
بعد ازاں، وزیرِداخلہ امت شاہ نے نئی دہلی میں جموں و کشمیر کی سیکورٹی صورتحال پر ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، یونین کے وزیر داخلہ کے سکریٹری، آئی بی کے ڈائریکٹر، را کے چیف، چیف آف آرمی اسٹاف، جی او سی ان سی (ناردرن کمانڈ)، ڈی جی ایم او، چیف سکریٹری اور ڈی جی پی نالین پربھات، سی اے پی ایف کے سربراہان اور وزارت داخلہ کے دیگر سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔
اس سے قبل جمعرات کو جموں و کشمیر کے ضلع کولگام میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ ایک مقابلے میں پانچ ملی ٹینٹوں کو مارا گیا، جب کہ دو فوجی اہلکار زخمی ہو گئے۔ فوج کی چنار کور نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “کولگام کے علاقے کادر میں جاری آپریشن میں پانچ دہشت گردوں کو سیکورٹی فورسز نے ہلاک کر دیا۔ فائرنگ کے دوران دو فوجی زخمی ہوئے ہیں اور انہیں طبی علاج کے لیے منتقل کر دیا گیا ہے”۔
کولگام ضلع کے کادر علاقے میں ایک مقابلہ شروع ہوا جس میں بھارتی فوج کے چنار کور نے بتایا کہ دہشت گردوں نے سیکورٹی فورسز کے چیلنج کرنے پر “بھاری فائرنگ” کی۔
اِس سے قبل3 دسمبر کو ایک ملی ٹینٹ جنید احمد بھٹ کو سرینگر ضلع میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جاری آپریشن میں ہلاک کیا گیا تھا۔ پولیس نے کہا کہ بھٹ گاندربل کے گگن گیر اور کئی دیگر دہشت گرد حملوں میں ملوث تھا۔