عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ آج شام نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ ملاقات کے دوران جموں و کشمیر کے اہم معاملات، بالخصوص مالی ضروریات اور ریاست کا درجہ بحال کرنے کے مطالبے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ مرکزی وزیر داخلہ کے ساتھ ان مسائل پر گفتگو کریں گے، جو جموں و کشمیر کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے اہم ہیں۔
گزشتہ روز دہلی میں کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی سی آئی) کی جانب سے منعقدہ 18ویں سالانہ سیاحتی کانفرنس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا،
“کئی ایسے معاملات ہیں جن پر وزیر داخلہ سے بات چیت کرنا ضروری ہے۔ فی الحال جموں و کشمیر ایک یونین ٹیریٹری ہے اور ہم ریاست کا درجہ بحال ہونے کی توقع رکھتے ہیں۔ اس سلسلے میں وزیر داخلہ کا کردار انتہائی اہم ہے”۔
ادھر ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کل جیسلمیر، راجستھان میں مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن سے ملاقات کریں گے۔ وہ ریاستوں اور یونین ٹیریٹریز کے نمائندوں کی ایک کانفرنس میں شرکت کریں گے، جہاں وہ جموں و کشمیر کے لیے آئندہ مالی سال میں مناسب مالی امداد کی وکالت کریں گے۔
جموں و کشمیر کا موجودہ بجٹ 2024-25 کے لیے 1,18,390 کروڑ روپے ہے، جو گزشتہ سال 2023-24 کے 1,18,500 کروڑ روپے سے معمولی کم ہے۔ مالی سال 2022-23 کے دوران جموں و کشمیر کا بجٹ 1,12,950 کروڑ روپے تھا۔
مرکزی بجٹ 2024-25 میں جموں و کشمیر کے لیے 42,277.74 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو پچھلے مالی سال کے 41,751.44 کروڑ روپے کے مقابلے میں 1.2 فیصد زیادہ ہیں۔ اس کے علاوہ جموں و کشمیر پولیس کے لیے 9,789.42 کروڑ روپے الگ سے مختص کیے گئے ہیں۔
جموں و کشمیر کی ترقی مرکزی وسائل پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ مرکزی بجٹ کو علاقے کی ترقی کے لیے نہایت اہمیت حاصل ہے۔ آئندہ بجٹ جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں جنوری کے آخر یا فروری 2024 کے اوائل میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔