عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// سرینگر سمارٹ سٹی کی ماحول دوست سٹی بس سروس نے مسافروں کے بہا ئومیں نمایاں اضافہ دیکھا ہے، جس میں روزانہ اوسطاً 30,000 لوگ 16 آپریشنل راستوں پر سوار ہوتے ہیں۔ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم، جو نومبر 2023 میں شروع کیا گیا ہے، اس سال جنوری اور نومبر کے درمیان 61,33,160 مسافروں کو نقل و حمل کرتے ہوئے قابل ذکراضافہ دیکھا ہے۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ستمبر میں سب سے زیادہ مسافروں کی تعداد 7.2 لاکھ سے زیادہ ریکارڈ کی گئی، اس کے بعد اگست میں 6.82 لاکھ مسافروں نے سفر کیا۔نومبر 2023 میں، جب بس سروس شروع ہوئی، اس مہینے میں 1.3 لاکھ مسافروں کی معمولی تعداد ریکارڈ کی گئی، جو دسمبر 2023 میں بڑھ کر 3.25 لاکھ سے زیادہ ہو گئی۔عہدیداروں نے بتایا کہ گرین بسوں کے بیڑے میں 100 الیکٹرک بسیں شامل ہیں جن میں 75 نو میٹر اور 25 بارہ میٹر کی مختلف قسمیں شامل ہیں۔ ممکنہ خرابی سے نمٹنے کے لیے دو اضافی بسیں اسٹینڈ بائی پر رکھی گئی ہیں۔الیکٹرک بسیں دھویں کے اخراج سے پاک ہونے کے لیے مشہور ہیں اور ان میں جدید سہولیات جیسے ایئر کنڈیشنگ، اندرونی درجہ حرارت کو برقرار رکھنے کے لیے ایئر پردے، اور حفاظت کو بڑھانے کے لیے پانچ اسٹریٹجک طریقے سے رکھے گئے کیمرے شامل ہیں۔مزید برآں، ہر بس ایک گھبراہٹ کے بٹن سے لیس ہوتا ہے جو ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے منسلک ہوتا ہے، جو ہنگامی حالات میں فوری مدد کو یقینی بناتا ہے۔سرینگر سمارٹ سٹی کے تحت سمارٹ بسوں کے آپریشن کی نگرانی کرنے والے عہدیداروں نے کہا کہ ایک مربوط پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم تیار کیا گیا ہے۔ یہ سسٹم سروس کو ہموار کرنے کے لیے بس روٹس، اسٹاپس، ہالٹنگ پوائنٹس، ڈپو اور چارجنگ اسٹیشنوں کی تفصیلات دیتا ہے۔مسافروں کی سہولت کو مزید بڑھانے کے لیے حکام نے سرینگر میں 360 انتہائی جدید بس سٹاپ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔مجوزہ بس سٹاپوں میں مسافروں کے انفارمیشن سسٹم (PIS) کی خصوصیت ہوگی، جو بسوں کی نقل و حرکت کے بارے میں ریئل ٹائم اپڈیٹس فراہم کرے گا اور راستے کے نقشے دکھائے گا۔ مانیٹر ڈسپلے سے لیس، وہ بس کے اوقات اور راستوں کے بارے میں تفصیلی معلومات پیش کریں گے۔ایک اہلکار نے بتایا کہ “ان جدید بس سٹاپوں پر کام اگلے ماہ شروع ہونے کی امید ہے، اس وقت سروے جاری ہے۔”