عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// جموں و کشمیر اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے فائر اینڈ ایمرجنسی سروس محکمہ کے کلرک کو سوپور میں رشوت طلب کرنے کے الزام میں گرفتار کیا۔ مذکورہ کلرک پر الزام ہے کہ اُس نے ایک لکڑی فروخت ڈپو کے لیے این او سی جاری کرنے کے بدلے میں 5,000 روپے رشوت طلب کی۔
اے سی بی ترجمان نے بتایا کہ ایک شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ وہ بارہمولہ میں لکڑی فروخت کرنے کے ڈپو کے قیام کا ارادہ رکھتا تھا۔ اس مقصد کے لیے اُس نے محکمہ جنگلات میں لائسنس کے لیے آن لائن درخواست دی اور مطلوبہ چیک لسٹ کے مطابق تمام لوازمات مکمل کیے، سوائے فائر ڈیپارٹمنٹ کی این او سی کے، جو لازمی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ جب وہ متعلقہ دفتر سوپور گیا تو کلرک نثار احمد وانی نے این او سی کو مختلف بہانوں سے تاخیر کا شکار کیا اور بالآخر اُس سے 5,000 روپے رشوت طلب کی۔ “کلرک نے شکایت کنندہ کو 1,500 روپے ایک نامعلوم شخص کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کرانے پر مجبور کیا اور این او سی کی فیس کا بہانہ بنایا۔ اس کے علاوہ، اُس نے شکایت کنندہ کو مخصوص دکانداروں سے مہنگے داموں آلات خریدنے پر مجبور کیا”۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ چونکہ شکایت کنندہ رشوت ادا کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا تھا، اُس نے اینٹی کرپشن بیورو سے رجوع کیا اور قانونی کارروائی کی درخواست کی۔
ترجمان نے کہا، “شکایت موصول ہونے کے بعد اے سی بی پولیس سٹیشن بارہمولہ نے ایک خفیہ تصدیق کی، جس میں ابتدائی طور پر نثار احمد وانی کے خلاف کرپشن ایکٹ 1988 کے سیکشن 7 کے تحت جرم کا ارتکاب ثابت ہوا۔ چنانچہ، اس کے خلاف ایف آئی آر نمبر 16/2024 درج کر کے تحقیقات شروع کی گئی”۔
بیان کے مطابق، تحقیقات کے دوران اے سی بی کی ٹیم نے ایک کامیاب جال بچھایا اور مذکورہ کلرک کو شکایت کنندہ سے 4,000 روپے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔
انہوں نے کہا، “تمام قانونی کاروائی مکمل کرنے کے بعد ملزم کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا اور رشوت کی رقم بھی برآمد کر لی گئی”۔
اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔