رمیش کیسر
نوشہرہ // ضلع راجوری میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب منشیات کے خلاف ایک بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے پولیس اور فوج نے مشترکہ کارروائی میں دو مشتبہ اسمگلروں کو گرفتار کر لیا اور ان کے قبضے سے 5.5 کلو گرام ہیروئن برآمد کی۔ حکام نے پیر کو بتایا کہ ضبط کی گئی ہیروئن کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں کروڑوں روپے بتائی جا رہی ہے۔یہ کارروائی اتوار کی دیر رات نوشہرہ سیکٹر کے شیر اور کنیٹی کے آگے گاؤں میں کی گئی، جہاں فوج اور پولیس کی ٹیموں نے مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کیا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت ساجن کمار (25) اور سباش چندر (36) کے طور پر ہوئی ہے۔ دونوں کا تعلق مقامی علاقے سے ہے۔حکام کے مطابق، ضبط شدہ ہیروئن کی مقدار اور اس کی اعلیٰ کوالٹی سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ ایک بڑی اسمگلنگ سازش کا حصہ تھی، جسے سرحد پار سے بھارت میں داخل کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ نوشہرہ سیکٹر میں یہ کامیابی ان سکیورٹی اقدامات کا نتیجہ ہے جو منشیات اسمگلنگ کے خلاف حالیہ دنوں میں مزید سخت کیے گئے ہیں۔اس سے قبل، ہفتہ کے روز جموں کے ارنیا سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد کے قریب بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے ایک پاکستانی ڈرون کو مار گرایا تھا اور اس کے ساتھ تقریباً ڈیڑھ کلو گرام اعلیٰ معیار کی منشیات بھی برآمد کی تھی۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسمگلر جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سرحد پار سے منشیات لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاریاں منشیات کے اسمگلروں کے نیٹ ورک کو توڑنے میں ایک اہم پیش رفت ہیں۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایاکہ ’’یہ واضح ہے کہ اسمگلر مختلف راستوں اور طریقوں سے منشیات کو سرحد پار سے بھیجنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ہماری ٹیمیں چوکس ہیں اور ایسی ہر سازش کو ناکام بنانے کیلئے تیار ہیں‘‘۔گرفتار ملزمان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ اس اسمگلنگ نیٹ ورک کے پیچھے کون لوگ ہیں اور ان کا سرحد پار کس سے رابطہ ہے۔ حکام کے مطابق، یہ بھی معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ برآمد شدہ منشیات کو کہاں اور کس مقصد کے لیے بھیجا جا رہا تھا۔جموں و کشمیر میں منشیات اسمگلنگ کے بڑھتے ہوئے معاملات کو دیکھتے ہوئے حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ منشیات کے خاتمے کے لیے حکومتی اداروں کے ساتھ تعاون کریں اور کسی مشکوک سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دیں۔