سکول بسوں میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب

Mir Ajaz
3 Min Read

عظمیٰ نیوزسروس

جموں/ / ٹرانسپورٹ کمشنر وشیش مہاجن نے سکول انتظامیہ کے نمائندوں کے ساتھ طلباء کو لے جانے والی گاڑیوں کے سیفٹی آڈٹ کے سلسلے میں میٹنگ کی۔ اس اقدام کا مقصد سکول کے حکام سے فعال شرکت اور تعاون حاصل کرنا تھا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ طلباء کو لے جانے کے لیے استعمال ہونے والی گاڑیاں نقل و حمل کے لیے موزوں اور محفوظ ہوں۔سکول بسوں کے لیے سپریم کورٹ کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے، ٹرانسپورٹ کمشنر نے سکول بسوں میں سی سی ٹی وی کی لازمی تنصیب کے لیے 31جنوری کی آخری تاریخ مقرر کی تاکہ ڈرائیونگ کے دوران ڈرائیور اور معاون عملے کی ہر سرگرمی پر نظر رکھی جائے۔ یہ چوبیس گھنٹے طلباء کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔سکول کے حکام کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام گاڑیاں فنکشنل سپیڈ گورنرز سے لیس ہوں، وقتاً فوقتاً جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق رفتار 40کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کی جائے۔ انہیں بتایا گیا کہ اگر کوئی سکول بس سڑکوں پر چلتے ہوئے حفاظتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتی پائی گئی تو گاڑیوں کو موقع پر ہی ضبط کر لیا جائے گا، خاص طور پر اوور لوڈنگ اور اوور سپیڈنگ کے حوالے سے۔حکام نے یقین دلایا کہ بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سپریم کورٹ کے رہنما خطوط میں بیان کردہ تمام حفاظتی اقدامات پر عمل کیا جا رہا ہے۔ ان سے مزید کہا گیا کہ وہ نابالغ طلباء کو سکول کے احاطے میں اور اس کے آس پاس دو پہیہ / چار پہیہ گاڑی چلانے سے روکیں۔ مزید برآں، انہیں والدین کے ساتھ کونسلنگ سیشن منعقد کرنے کی ہدایت کی گئی تھی تاکہ اگر ان کے وارڈز کو نابالغ ڈرائیونگ سے منع نہیں کیا گیا تو نتائج کے بارے میں خبردار کیا جائے۔ٹرانسپورٹ کمشنر کو بتایا گیا کہ زیادہ تر سکولوں کے پاس اپنی گاڑیوں کا بیڑا ہے تاہم کچھ پرائیویٹ گاڑیاں بھی والدین کی طرف سے لگائی گئی ہیں۔ اس لیے اسکول کے حکام کا فرض ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ گاڑیاں بھی لازمی ہدایات پر عمل کریں، جیسے کہ ایمرجنسی ایگزٹ ڈورز، آگ بجھانے والے آلات، فرسٹ ایڈ کٹس، جی پی ایس ٹریکرز، سی سی ٹی وی کیمرے، سیٹ بیلٹ کا استعمال، آگ کا پتہ لگانے کے الارم سسٹم۔ وغیرہ

Share This Article