یو این آئی
نئی دہلی// نومبر 2024 میں ملک سے تجارتی سامان بشمول پٹرولیم مصنوعات کی برآمد میں سالانہ بنیادوں پر 4.85 فیصد کی کمی کے باوجود حکومت کو یقین ہے کہ مارچ 2025 کے آخر تک موجودہ مالیات اس سال ملک کی مجموعی تجارتی اشیاء اور خدمات کی برآمدات 800 بلین ڈالر سے تجاوز کر جائیں گی۔وزارت تجارت کے حکام نے کہا کہ نومبر میں اشیاء کی برآمدات بین الاقوامی پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی سے متاثر ہوئیں۔ ابتدائی حکومتی اعداد و شمار کے مطابق اپریل سے نومبر 2024 کے دوران مجموعی طور پر برآمدات کا تخمینہ 536.25 بلین ڈالر ہے ، جس میں تخمینہ 7.61 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ اپریل-نومبر 2023 میں 498.33 بلین ڈالر تھا۔ پیر کو وزارت تجارت اور صنعت کی طرف سے جاری کردہ برآمدی درآمدی اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان کی تجارتی اشیاء کی برآمدات اس سال نومبر میں 4.85 فیصد کم ہوکر 32.11 بلین ڈالر رہ گئیں۔ نومبر 2023 میں تجارتی سامان کی برآمدات 33.75 بلین ڈالر تھیں۔نومبر میں تجارتی سامان کی درآمدات ایک سال قبل 55.06 بلین ڈالر سے بڑھ کر 69.95 بلین ڈالر ہو گئیں۔ یہاں تک کہ اس کی قیمتوں میں زبردست اضافے کے باوجود سونے کی درآمدات نومبر 2024 میں 14.8 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیںاس عرصے کے دوران خدمات کی برآمدات 28.11 بلین ڈالر کے مقابلے میں 35.67 بلین ڈالر تک بڑھ گئیں اور خدمات کی درآمد 13.68 بلین ڈالر کے مقابلے میں بڑھ کر 17.68 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔حکومتی اعداد و شمار کے مطابق نومبر 2024 میں مجموعی برآمدات (سامان اور خدمات کی برآمدات) 67.79 بلین ڈالر اور کل درآمدات 87.63 بلین ڈالر رہیں۔ گزشتہ سال نومبر میں تجارتی سامان اور خدمات کی مجموعی برآمدات اور درآمدات بالترتیب 61.85 ڈالر اور 68.74 بلین ڈالر رہیں۔ تجارتی خسارہ (سامان کی درآمدات اور برآمدات کی قدر کے درمیان فرق) نومبر میں ماہانہ 37.84 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جو اکتوبر میں 27.1بلین ڈالر تھا۔خدمات کی برآمدات کی اچھی کارکردگی کی وجہ سے نومبر میں مجموعی خسارہ (مجموعی طور پر درآمدی برآمدات کا فرق) کم ہو کر 19.84 بلین ڈالر رہ گیا۔ گزشتہ سال نومبر میں تجارتی خسارہ 21.31 بلین ڈالر رہا اور مجموعی خسارہ 6.89 بلین ڈالر رہا۔ کامرس سکریٹری سنیل برتھوال نے نومبر کے اعداد و شمار پر کہاکہ “نومبر کے مہینے اور اپریل سے نومبر 2024 کی مدت میں ہندوستان کی مجموعی برآمدی شعبے کی کارکردگی مضبوط ہے اور یہ رجحان موجودہ مالی سال کے اختتام تک جاری رہے گا۔