عظمیٰ نیوزسروس
جموں//شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی اورمالویہ مشن ٹیچرٹریننگ سنٹرکے اشتراک سے ’تحقیق کے طریقہ کار‘کے موضوع پر ایک ہفتہ کی ورکشاپ کا افتتاح پروفیسر ایس کے پنڈتا، ڈائریکٹر مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ سنٹرنے پروفیسرگیان چندجین سیمی نارہال شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی میں کیا۔ اس ورکشاپ میں یونیورسٹی اور کالجز کے مختلف شعبوں کے تقریباً 65ریسرچ اسکالرز اور فیکلٹی ممبران حصہ لے رہے ہیں۔ افتتاحی اجلاس میں پروفیسرایس کے پنڈتا نے ورکشاپ کے اغراض و مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے ریسرچ سکالروں کے لیے آن لائن اور آف لائن ورکشاپ کی اہمیت کو خاص طور پر اجاگر کیا اور اسے ابھرتے ہوئے سکالروں کے لیے انتہائی کارآمد قرار دیا ۔انہوں نے کہاکہ ورکشاپ تحقیق کی نئی تکنیک کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی نئی تکنیکوں کو جاننے کابھی موقعہ فراہم کرے گی۔پروفیسرموصوف نے کہا کہ اس قسم کی ورکشاپس سکالروں اور فیکلٹی ممبران کے لیے فائدہ مند ہیں کیونکہ یہ نئے محقق کو باہر کے ماہرین سے بات چیت کرنے کاہی نہیں بلکہ ملک کے دیگر حصوں میں ہونے والی تحقیق کی اقسام کے بارے میں جاننے کا موقع فراہم کرے گی۔ انہوں نے ورکشاپ کو قبول کرنے اور منعقد کرنے کے لیے شعبہ اردو کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ یوجی سی-مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ سینٹر ورکشاپ کے انعقاد کے لیے ہر طرح کی اخلاقی اور مالی مدد فراہم کرے گا۔اس دوران ورکشاپ کی افتتاحی تقریب کی صدارت پروفیسر محمد ریاض احمدنے کی۔انھوں نے اظہارخیال کرتے ہوئے ریسرچ سکالر کے ذریعے تحقیق کے معنی، خلاصہ کی تیاری اور تحقیق کے موضوع کے انتخاب سے متعلق جانکاری دی۔ انہوں نے تحقیق کی اخلاقیات پر بھی روشنی ڈالی اور شرکاءکو بتایا کہ آنے والے دنوں میں ریسرچ کے مختلف ماہرین اس موضوع پر تفصیلی گفتگو کریں گے۔قبل ازیں پروفیسر شہاب عنایت ملک،صدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی نے حاضرین کااستقبال کیا۔ انہوں نے آن لائن اور آف لائن ورکشاپ کے درمیان فرق پر تفصیل سے بات کی ۔انھوں نے کہاکہ آن لائن کے بجائے آف لائن ورکشاپ زیادہ مفیدثابت ہوتی ہے کیونکہ یہ شرکاءکو ماہرین کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے جنہیں ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ریسرچ کے معنی جیسے موضوع پر لیکچر دینے کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ موضوع کا انتخاب کیسے کریں، خلاصہ کیسے تیار کریں، ادبی سرقہ اور تحقیقی اخلاقیات جیسے موضوعات پرورکشاپ کے دوران تفصیلی گفتگوہوگی۔