عاصف بٹ
کشتواڑ/ / منی سیکریٹریٹ کشتواڑ کے اندر عام لوگوں کے گاڑی لانے پر انتظامیہ نے پابندی عاید کردی ہے اور ملازمین کیلئے گیٹ پاس جاری کردئے ہیں جس کے سبب منی سیکریٹریٹ میں دوردراز علاقوں سے آنے والے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔کشتواڑ کے منی سیکریٹریٹ میں جہاںسبھی محکمہ جات کے ضلع افسران کے دفاتر ہیں وہاں گزشتہ دوروز سے انتظامیہ نے عام لوگوں کو گاڑیاں لانے پر پابندی عاید کردی جسکے سبب عوام کی جانب سے سڑک پر گاڑیاں پارک کرنے کے سبب جام کی صورتحال بن گئی ہے۔ منی سیکریٹریٹ کے دونوں اطراف کے سو میٹر تک لوگ گاڑیاں کھڑی کرکے دفاتر میں اپنے کام کرنے جاتے ہیں۔محمد عمران نامی شخص نے کشمیر عظمیٰ کوبتایا کہ وہ کسی کام کے سلسلے میں محکمہ زراعت کے دفتر گئے تھے لیکن وہاں انھیں گیٹ پر تعینات پولیس کے اہلکاروں نے جانے نہیں دیا اور ان سے گیٹ پاس مانگا ،پولیس اہلکار نے بتایا کہ ڈی سی کی ہدایت پر صرف انہی گاڑیوں کو اندر جانے کی اجازت ہوگی جنکےپاس گیٹ پاس ہوگا۔ اگرچہ انتظامیہ کی جانب سے اٹھایا گیا یہ اقدام بہترہے لیکن انتظامیہ کواس مسلے پر غور کرنا چاہے اور باہر گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے انتظام کرنا چاہئے۔متعدد سرکاری ملازمین نے بھی شکایت کی۔ انھوں نے بتایا کہ انھیں بھی پولیس اہلکاروں نے اندر نہیں جانے دیا جسکے بعد انھوں نے سینئرافسران سے گاڑیوں کے پاس کیلئے رجوع کیا اور انھیں پاس فراہم کیا گیا۔ڈیوٹی پرتعینات پولیس اہلکار نے بتایا کہ انھیں ضلع ترقیاتی کمشنر کی جانب سے احکامات ملے ہیں کہ کسی بھی گاڑی کو بغیر پاس کے اندر نہ چھوڑا جائےاور ہم اس پر عمل کررہے ہیں ۔اس سلسلے میںجب ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑ راجیش کمار شاون نے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔