جموں/عظمیٰ نیوز سروس/ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر بھوپیندر یادو کے مطابق، جموں اور کشمیر میں 2022 میں8 آلودہ ندیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ وزیر نے کہا کہ دریا کے ان حصوں میں آلودگی بنیادی طور پر شہری علاقوں سے غیر ٹریٹ شدہ یا جزوی طور پر ٹریٹ شدہ سیوریج کے اخراج، صنعتی فضلے، سالڈ ویسٹ کا غلط انتظام، سیوریج اور فلیونٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس میں آپریشنل مسائل، گندگی ، اور دیگر غیر نکاتی ذرائع سے منسوب ہے۔یادو نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں ایک مجموعی آلودگی پھیلانے والی صنعت(جی پی آئی)ہے، جو چل رہی ہے اور ماحولیاتی معیارات کی تعمیل کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “GPIs کی تعریف ایسی صنعتوں کے طور پر کی جاتی ہے جو پانی کے راستوں میں فضلہ خارج کرتی ہیں اور یا تو خطرناک مادوں کو ہینڈل کرتی ہیں یا 100 کلوگرام فی دن یا اس سے زیادہ کا بائیولوجیکل آکسیجن ڈیمانڈ (BOD) بوجھ پیدا کرتی ہیں،” ۔وزیر نے مزید کہا، “ملک بھر میں، 311 آلودہ دریائی حصے 279 ندیوں میں پھیلے ہوئے ہیں، جو سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ (CPCB) کی طرف سے 2019 اور 2021 میں کی گئی نگرانی پر مبنی ہیں۔ ان مسائل کی نگرانی اور ان سے نمٹنے کیلئے کنٹرول کمیٹیاں تشکیل پاچکی ہیں۔