سرینگر// نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر ایڈوکیٹ شوکت احمد میر نے پیر کے روز کہاکہ جموں وکشمیر کی تعمیر و ترقی، لوگوں کی خوشحالی اور مسائل و مشکلات کے فوری ازالہ کیلئے ریاستی درجہ کی بحالی انتہائی ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کو بنا کسی لیت و لعل کے اس تاریخی ریاست کا درجہ بحال کرکے یہاں کی عوام مقبول اور عوام منتخبہ حکومت کو بغیر کسی رکاوٹ کے کام کرنے کا موقعہ فراہم کیا جانا چاہئے۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے لنگیٹ میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ایڈوکیٹ شوکت میر نے کہا کہ جموںو کشمیر جیسی حساس ریاست میں دوہرا نظام تباہی اور بربادی کا سبب بن سکتا ہے اور ایک جمہوری ملک میں عوام کی طرف سے بھاری اکثریت سے منتخب کی گئی حکومت کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے اور ایک ریاست میں جمہوری طرز پر کام کرنے میں رکاوٹ پیدا کرنے کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے جموں وکشمیر کے عوام کیساتھ الیکشن کے فوراً بعد ریاستی درجے کی بحالی کا وعدہ کیا ہے اور اس وعدے کو فوری طور پر پورا کیاجانا چاہئے۔ اس کے علاوہ ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے بھی مرکزی حکومت کو اولین فرصت میں جموں وکشمیر کے ریاستی درجہ کی بحالی کے احکامات صادر کئے ہیں اور جموں وکشمیر کو ریاستی درجے سے محروم رکھنے کا کوئی جواز نہیں بنتاہے۔
صوبائی صدر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی نو منتخبہ حکومت حکومت کی ہمیشہ یہی کوشش ہے کہ لوگوں کو راحت پہنچائی جائے۔ تمام وزراءاور ایم ایل اے حضرات لوگوں کے مسائل و مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے دن رات کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ 10سال کے دوران جموں وکشمیر کے عوام کو جن مصائب اور مشکلات کے بھنور میں جان بوجھ کر دھکیلا گیا اُس کا تدارک کرنے کیلئے نیشنل کانفرنس تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس منشورمیں 12 ضمانتیں اور 24 وعدے شامل ہیں، جو عوام کی شکایات کو دور کرنے کے لئے روڈ میپ کے طور پرسامنے رکھا گیا ہے۔ انہوں نے عمر عبداللہ کی قیادت میں حکومت تمام وعدوں کو پورا کرنے کے لئے انتھک محنت کرے گی۔
جموں و کشمیر کو ریاستی درجے سے محروم رکھنے کا کوئی جواز نہیں: این سی صوبائی صدر
