عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی// قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال آئندہ چند ہفتوں میں بیجنگ کے دورے پر روانہ ہوں گے، جہاں وہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تنازعات پر بات چیت کے لیے خصوصی نمائندہ (ایس آر) مذاکرات کے نئے دور میں بھارتی وفد کی قیادت کریں گے۔ یہ مذاکرات تقریباً پانچ سال کے وقفے کے بعد منعقد کیے جا رہے ہیں، معتبر ذرائع نے یہ اطلاع دی۔
خصوصی نمائندہ مذاکرات کا آخری دور دسمبر 2019 میں نئی دہلی میں منعقد ہوا تھا۔ اس مذاکراتی نظام کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ 23 اکتوبر کو قازان میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات کے دوران کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق اجیت ڈوبھال 23 ویں دور کے مذاکرات میں شرکت کے لیے جلد چین روانہ ہوں گے۔ یہ مذاکرات رواں ماہ کے آخر یا جنوری کے آغاز میں منعقد ہو سکتے ہیں، تاہم اس کے مقام کے بارے میں ابھی تک کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔
5 دسمبر کو ہونے والی سفارتی بات چیت میں بھارت اور چین نے ان مذاکرات کے لیے تیاری مکمل کی۔ بھارت کی جانب سے ان مذاکرات میں خصوصی نمائندہ اجیت ڈوبھال ہوں گے، جبکہ چین کی نمائندگی وزیر خارجہ وانگ ای کریں گے۔
گزشتہ پانچ سالوں میں مشرقی لداخ سرحدی تنازع کی وجہ سے خصوصی نمائندہ مذاکرات کا کوئی دور منعقد نہیں ہو سکا۔ مئی 2020 میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر فوجی تعطل شروع ہوا تھا، اور جون میں وادی گلوان میں ہونے والی مہلک جھڑپ کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں شدید کشیدگی پیدا ہوئی۔
یہ تنازعہ اکتوبر 21 کو ڈیمچوک اور دیپسانگ کے آخری تنازعہ والے مقامات سے فوجی پیچھے ہٹانے کے عمل کی تکمیل کے بعد مؤثر طریقے سے ختم ہوا۔
اس معاہدے کے دو دن بعد قازان میں برکس اجلاس کے دوران مودی اور شی جن پنگ کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے خصوصی نمائندہ مذاکرات سمیت متعدد مکالماتی نظام کو بحال کرنے پر اتفاق کیا۔