جموں صوبہ میںبرف باری کے دوران بالائی علاقوں کورکاوٹوں اور بندش کا سامنا نہ کرنا پڑے | غیراعلانیہ بجلی کٹوتی نہیں ہونی چاہئے

Towseef
3 Min Read

عظمیٰ نیوزسروس

جموں//جل شکتی، جنگلات و ماحولیات اور قبائلی امور کے وزیر جاوید احمد رانا نےجموں پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ کی موسم سرما کی تیاریوں کا خاص طور پر وادی چناب اور جموں ڈویژن کے پیر پنجال ریجن میں جائزہ لیا۔اجلاس میں موسم سرما کے دوران بجلی کی فراہمی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جے پی ڈی سی ایل کی موسم سرما کی تیاریوں پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا، خاص طور پر ان علاقوں میں جو برف سے لپٹے ہوئے ہیں اور پیر پنجال ریجن اور وادی چناب کے بالائی علاقوں میں۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاوید رانا نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فول پروف طریقہ کار وضع کریں کہ بالائی اور دور دراز کے علاقوں میں جہاں برف باری ہوتی ہے انہیں بار بار رکاوٹوں اور بندش کا سامنا نہ کرنا پڑے۔میٹنگ میں بنیادی طور پر محکمہ بجلی کی موسم سرما کی تیاریوں پر توجہ مرکوز کی گئی جس میں ٹرانسفارمرز، بجلی کے کھمبوں کے بفر سٹاک کی دستیابی شامل ہے تاکہ صارفین کو بغیر کسی پریشانی کے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ برف باری اور دیگر موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے ان خطوں میں لکڑی کے کھمبے اکثر خراب ہو جاتے ہیں اور لوگ کئی دنوں تک بجلی سے محروم رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لکڑی کی تبدیلی کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ الیکٹرک ڈویژن میں ٹرانسفارمرز کے بفر سٹاک کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے تاکہ خراب شدہ ٹرانسفارمرز کو تبدیل کرنے کے لیے اسے کمزور علاقوں اور بالائی علاقوں میں بھیجا جا سکے۔رانا نے محکمہ کی طرف سے اپنائے جانے والے فعال انداز پر زور دیا اور کہا کہ موسم سرما کی تیاری کے پہلو پر کوئی کسر نہیں چھوڑی جانی چاہیے۔انہوں نے متعلقہ افراد سے کہا کہ وہ سردیوں میں کٹوتیوں کا واضح شیڈول رکھیں اور اس کی وسیع پیمانے پر تشہیر کریں تاکہ لوگوں کو پہلے سے اچھی طرح معلوم ہو سکے۔ انہوں نے افسران سے مزید کہا کہ بجلی کی غیر شیڈول کٹوتی نہیں ہونی چاہیے۔میٹنگ کے دوران، وزیر نے بجلی سے محروم قبائلی دیہاتوں کی حالت کے بارے میں بھی تفصیلات طلب کیں اور کہا کہ ان کی برقی کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔میٹنگ کے دوران پی ڈی ڈی منی ورکشاپ کے قیام کے لیے مخصوص علاقوں کے لوگوں کے مطالبات پر بھی بات چیت ہوئی۔

Share This Article