غزہ/یو این آئی/ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے ، غزہ کے نصیرات کیمپ پر کئے گئے حملے میں 30 فلسطینی جاں بحق گئے ۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے محصور علاقے نصیرات کیمپ میں ایک گھر پر فضائی حملے میں کم از کم 30 فلسطینیوں کو ہلاک کردیا جبکہ 40 زخمی ہوگئے ۔خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے کیمپ میں کئی گھروں اور عمارتوں کو نشانہ بنایا۔ہلاک ہونے والوں کی اکثریت عورتوں اور بچوں پر مشتمل ہے ۔دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ شام پر اسرائیلی حملے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہیں کہ شامی فوج کا فوجی سازوسامان غلط ہاتھوں میں نہ جائے ۔بلنکن نے اردن کے دورے کے دوران کہا کہ اسرائیلیوں کی طرف سے ان کارروائیوں کا بیان کردہ مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ شامی فوج کی طرف سے چھوڑے گئے فوجی سازوسامان غلط ہاتھوں میں نہ جائیں.انہوں نے کہا کہ آگے کے راستے کے بارے میں ہم بات کریں گے اور ہم پہلے ہی بات کر رہے ہیں اسرائیل سے اور دوسروں سے ۔بلنکن کا کہنا تھا کہ امریکا شام میں پائے
جانے والے شہری کو وطن واپس لانے کے لیے کام کر رہا ہے ۔امریکی شہری کے معاملے پر کچھ سرکاری امریکی تبصرے ہیں جن کی شناخت ٹریوس ٹیمرمین کے نام سے ہوئی ہے ۔ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکہ شام میں آج پائے جانے والے شہری کو ملک سے باہر نکالنے اور وطن لانے کے لیے کام کر رہا ہے تاہم ان کے پاس لاپتہ صحافی آسٹن ٹائس کے بارے میں کوئی تازہ کاری نہیں ہے ۔
غزہ کے نصیرات کیمپ پربمباری | 30 فلسطینی جاں بحق،40زخمی
