سرینگر// جموں وکشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے پارٹی کے بنیادی اصولوں کے تئیں اپنی غیر متزلزل وابستگی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام جمہوری طریقوں کو استعمال کرکے جموں و کشمیر کے خصوصی درجے کی بحالی کے لئے اپنی جد جہد جاری رکھنے کے لئے پر عزم ہے۔
پارٹی نے اس عزم کا اعادہ ہفتے کو یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹر پر منعقدہ جنرل کونسل اجلاس کے دوران ایک قرار داد منظور کرکے کیا۔
پارٹی کی طرف سے جاری قرار داد میں کہا گیا، ‘جموں و کشمیر پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی، جس کے جنرل کونسل کا اجلاس آج 14 دسمبر 2024 کو سرینگر میں منعقد ہوا، پارٹی کے بنیادی اصولوں کے تئیں اپنی غیر متزلزل وابستگی کا اعادہ کرتا ہے’۔
انہوں نے کہا، ‘ہم جموں و کشمیر کے لیے امن کی جدوجہد کو عزت کے ساتھ دوبارہ زندہ کرنے کا عزم کرتے ہیں جس میں کشمیر مسئلے کے حل کے لیے تمام جمہوری اور آئینی طریقوں کا استعمال شامل ہے اور اس میں 5 اگست 2019 تک ہمارے لوگوں کو بھارتی آئین کے تحت حا صل ہونے والی خصوصی حیثیت کی بحالی بھی شامل ہے’۔
قرار داد میں کہا گیا، ‘اگرچہ حالیہ اسمبلی انتخابات میں پی ڈی پی کی کارکردگی توقعات کے مطابق نہیں تھی لیکن ہمیں یقین ہے کہ منتخب نمائندے عوام کے خدشات، امنگوں اور رائے کو مؤثر طریقے سے بیان کر سکتے ہیں’۔
انہوں نے کہا، ‘ پی ڈی پی ان انتخابات کے نتیجے میں قائم الائنس سرکار سے توقع رکھتی ہے کہ وہ مرکزی حکومت اور وسیع تر ہندوستانی عوام کے ساتھ رابطہ کرنے میں سنجیدہ پہل کرے تاکہ جموں و کشمیر کے آئینی حقوق کی غیر آئینی خاتمے سے یہاں کے عوام کی جو بے اختیاری، محرومی اور بے عزتی ہوئی ہے اس کے لئے جد جہد شرع کی جاسکے پی ڈی پی اس تاریخی کوشش میں سرکار کو اپنے مکمل تعاون کے لئے وعدہ بند ہے’۔
قرار داد میں کہا گیا، ‘اجلاس میں اس امید کا اظہار کیا گیا کہ نیشنل کانفرنس کی حکومت اپنے منشور اور وعدوں میں رکھے گئے بڑے منڈیٹ اور اعتماد کے مطابق کام کرے گی تاہم ہم نے نوٹ کیا ہے کہ نیشنل کانفرنس حکومت کے ابتدائی اقدامات ان توقعات پر پورا اترتے ہوۓ نظر نہیں آرہے ہیں ہم نیشنل کانفرنس کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ منڈیٹ کی اصلی روح کو پہچانے اور مؤثر طور پر قیادت کرے؛ پی ڈی پی ان کوششوں کی حمایت کے لیے تیار ہے’۔
انہوں نے کہا، ‘پارٹی کا خیال ہے کہ حکومت بجلی کی کمی، بے روزگاری، منشیات کا بحران، قیدیوں کی رہائی اور قدرتی وسائل کی لوٹ کھسوٹ جیسے اہم مسائل کو حل کرنے میں بہتر شروعات کر سکتی تھی جو ماحول اور ہماری ریاست کے حساس محولیاتی نظام کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں’۔
قرار داد میں کہا گیا، ‘اجلاس بھارت بھر میں مختلف جیلوں میں بند سیاسی قیدیوں کی حالت کو فوری طور پر جائزہ لینے کا عمل شروع کرنے کا مطالبہ کرتا ہے ہم فرضی اور معمولی الزامات پر قید تمام افراد کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں اورسبھی قیدیوں کو جموں و کشمیر کے اندر منتقل کرنے کی پرُ زور مانگ کرتے ہیں’۔
قرار داد میں مزید کہا گیا، ‘اجلاس ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے نفرت کے ماحول پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے ہم وزیر اعظم سے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کرنے کی درخواست کرتے ہیں کہ وہ تشدد کو کم کریں، مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اور بھڑکاؤ مہم کو ختم کرائیں اور ان چیزوں کے ذریعے مسلمانوں کو نشانہ بنانا روکیں جو بے جا عدالتی مداخلت کے طور پر نظر آتی ہیں۔ ہم ہندوستان کو ایک ایسی قوم کے طور پر دیکھتے ہیں جو ایک رنگا رنگ سماج، باہمی احترام، انفرادی آزادی اور دیگر آئینی حقوق اور عقائد کے تحفظ پر مبنی ہے اور جو یہاں رہنے والے سبھی باشندوں کے لئے امن و چین، ترقی اور مسرت کا باعث ہے’۔
خصوصی درجے کی بحالی کیلئے پر امن اور جمہوری طریقوں سے جدوجہد جاری رکھیں گے: پی ڈی پی
