یواین آئی
مہاکمبھ نگر (پریاگ راج) // پریاگ راج میں اگلے سال 13 جنوری سے شروع ہونے والے مہاکمبھ کو اتحاد کا عظیم یگیہ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ مذہبی عقیدے سے متعلق یہ تقریب ملک کی روحانی اور ثقافتی شناخت کو ایک نئی بلندی پر لے جائے گی۔جمعہ کو مودی نے آج سے ٹھیک ایک ماہ بعد شروع ہونے والے مہا کمبھ کی تیاریوں کا ایک کروز سے معائنہ کیا اور 5700 کروڑ روپے کے 167 پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔ اس سے پہلے انہوں نے ماں گنگا کی پوجا کی اور افسانوی مقامات پر متھا ٹیکا۔اس موقع پر ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا کا اتنا بڑا واقعہ روزانہ لاکھوں عقیدت مندوں کے استقبال اور خدمت کے لیے تیار ہے۔ مسلسل 45 دنوں تک جاری رہنے والا یہ عظیم الشان پروگرام پریاگ راج کی اس سرزمین میں ایک نئی تاریخ رقم کرنے والا ہے۔ اگلے سال مہا کمبھ کا انعقاد ملک کی ثقافتی اور روحانی شناخت کو ایک نئی بلندی پر قائم کرے گا۔ اگر اس مہاکمبھ کو ایک جملے میں بیان کرنا ہو تو یہ اتحاد کا ایسا مہایگیہ ہوگا، جس کا پوری دنیا میں تذکرہ ہوگا۔انہوں نے کہا، “میں اس تقریب کی عظیم اور شاندار کامیابی کی خواہش کرتا ہوں۔ ہندوستان مقدس تیرتھ استھلوں کا ملک ہے۔ یہ گنگا، جمنا، سرسوتی، کاویری اور نرمدا جیسی ان گنت مقدس ندیوں کی سرزمین ہے۔ ان ندیوں کے بہاؤ کا تقدس، ان تیرتھ استھلوں کی اہمیت اور عظمت، ان کا سنگم، ان کا مجموعہ، ان کا اثر، ان کا پرتاپ، یہ پریاگ ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جب سورج مکر میں داخل ہوتا ہے تو تمام الہی طاقتیں، تمام تیرتھ اور مہارش پریاگ میں آجاتے ہیں۔ پران اس جگہ کے اثر کے بغیر مکمل نہیں ہوتے۔ پریاگ راج وہ جگہ ہے جس کی ویدوں کے مصنفین نے تعریف کی ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، “جب مواصلات کے جدید ذرائع نہیں تھے، کمبھ جیسے واقعات نے بڑی سماجی تبدیلیوں کی بنیاد رکھی تھی۔ کمبھ میں، سنت اور عقلمند لوگ مل کر معاشرے کی خوشی اور غم پر تبادلہ خیال کرتے تھے اور حال اور مستقبل پر غور کرتے تھے۔ آج بھی کمبھ جیسے بڑے ایونٹ کی اہمیت وہی ہے۔ ایسی تقریبات کے ذریعے ملک، معاشرے اور ملک کے کونے کونے میں ایک مثبت پیغام جاتا ہے اور قومی سوچ کی دھارا مسلسل بہتی رہتی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ مہاکمبھ سے نکلنے والی روحانی اور ثقافتی طاقت ہمارے عزم کو مضبوط کرے گی۔ تروینی انسانیت کو فائدہ پہنچے ، ہم یہی خواہش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کمبھ جیسی عظیم الشان تقریب کو کامیاب بنانے میں صفائی کا بڑا کردار ہے۔