سرینگر// قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)نے جیش نامی کالعدم تنظیم کے ایک کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں جمعرات کی صبح جموں و کشمیر یونین ٹریٹری اور 8 دیگر ریاستوں میں 19 مقامات پر چھاپے مارے جس دوران قابل اعتراض مواد کو برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔
این آئی اے ترجمان نے بتایا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی نے جمعرات کی صبح ملی ٹینسی سازش کیس کے سلسلے میں جموں وکشمیر، آسام، مہاراشٹریہ، اترپردیش، بہار، مغربی بنگال، راجستھان اور جرات میں 19مقامات پر چھاپے مارے۔
انہوں نے کہاکہ چھاپہ مار کاروائیوں کے دوران مجرمانہ مواد اور الیکٹرانک آلات جن میں پین ڈارئیو، سی ڈی، ہارڈ ڈسک وغیرہ شامل ہیں کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔
موصوف ترجمان کے مطابق یہ چھاپے کالعدم ملی ٹینٹ تنظیم جیش کے رکن شیخ سلطان صلاح الدین ایوبی عرف ایوبی کے قریبی ساتھیوں اور مشتبہ افراد کے گھروں پر ڈالے گئے۔
انہوں نے کہاکہ ایوبی کو رواں سال کے اکتوبر مہینے میں جیش کے پروپگنڈہ مواد کو پھیلانے اور نوجوانوں کو بنیاد پرستی کی طرف مائل کرکے انہیں دہشت گرد تنظیم میں بھرتی کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جن مقامات پر چھاپے مارے گئے ان میں گولپور آسام، ارونگ آباد ممبئی، امراوتی، اترپردیش جھانسی، بریلی، دیوبند، سہارن پور، بہار کے ستامرہی، مغربی بنگال کے ہوگلی، جموں وکشمیر کے بارہ مولہ، ریاسی، بڈگام اور اننت ناگ اضلاع، راجستھان کے دنگار پور اور گجرات کے مہسانا شامل ہیں۔
این آئی اے کے مطابق اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔
ملی ٹینسی سازش کیس: چھاپہ ماری کے دوران قابل اعتراض مواد ضبط
