سرینگر// جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے حکومت کو موجودہ ریزرویشن پالیسی کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کے سلسلے میں نوٹس جاری کی ہے۔
عدالت نے اس معاملے پر حکومت سے جواب طلب کیا ہے، اس کیس کی اگلی شنوائی 27دسمبر کو مقرر کی گئی ہے۔
جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ جسٹس رجنیش اسوال اور جسٹس محمد یوسف وانی کی سربراہی میں بینچ نے 9نومبر کو سماعت کے دوران جواب دہندگان کو تین ہفتوں کے اندرا ندر اپنے جواب داخل کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ عدالت نے درخواست گزاروں کو ایک ہفتے میں سروس کے لے لئے مطلوبہ اقدامات کرنے کو بھی کہا تھا۔
ہائی کورٹ میں عرضی داور علی نے دائر کی اور اس کی حمایت جموں وکشمیر سیول سوسائٹی نے کی ہے۔ اس کیس کی پیروی جنید احمد جنید کی سربراہی میں جے یو ایس ایڈوکیٹس اینڈ سالٹرس فرنٹ نئی دہلی کر رہے ہیں۔
درخواست گزاروں نے عدالت کو بتایا کہ موجودہ ریزرویشن پالیسی پرسب کو تحفظات ہیں لہذا اس کو کالعدم قرار دیا جائے ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ریزرویشن پالیسی مساوات کے اصولوں کی خلاف ورزی بھی کرتی ہے ۔
درخواست گزاروں نے مزید کہاکہ ریزرویشن فریم ورک کا ایک مقررہ وقت کے اندر اندر جائزہ لینے اور اس سے معقول بنانے کی خاطر ایک آزاد کمٹی تشکیل دی جائے جس سے اس عمل میں انصاف اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔
ڈویژن بینچ نے اس اہم مسئلے کی اگلی شنوائی کی تاریخ 27دسمبر 2024کو مقرر کی ہے۔
بتادیں رواں سال کے آغاز میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں یونین ٹریٹری انتظامیہ نے پہاڑی برادری کے لئے دس فیصد ریزویشن کو منظور ی دی اور اس طرح سے اس تبدیلی کی وجہ سے مختلف ذمروں میں کل مخصوص نشستوں کو 60فیصد تک بڑھا دیا گیا ۔
اوپن میرٹ امیدوار جن کی آبادی سب سے زیادہ ہیں ان کے لئے صرف اب 40فیصد کوٹا ہی مختص رکھا گیا ہے جس وجہ سے اوپن میرٹ سے تعلق رکھنے والے امیدواروں میں بے چینی پھیل گئی اور اس پالیسی پر نظر ثانی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ریزرویشن پالیسی کے خلاف اب ڈاکٹر بھی سڑکوں پر نکل آئے ہیں کیونکہ اس پالیسی کی وجہ سے ایم ڈی اور بی ڈی ایس کے لئے 70فیصد سیٹیں مختلف ذمروں کے لئے مخصوص رکھی گئی اور اوپن میرٹ امیدواروں کے لئے صرف تیس فیصد سیٹیں ہی رکھی گئی ہیں جس کے خلاف ڈاکٹروں نے سڑکوں پر آکر احتجاج کیا اور سرکار کو الٹی میٹم بھی دے دیا۔
جموں وکشمیر کی سرکار نے گزشتہ روز ہی ریزرویشن پالیسی پر نظر ثانی کی خاطر کابینہ کی تین رکنی کمیٹی تشکیل دے کر مقررہ مدت کے اندر اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر یونین ٹریٹری کے بغیر کسی بھی ریاست یا یوٹی میں 70فیصد ریزرویشن پالیسی لاگو نہیں ہے۔
ہائی کورٹ کا ریزرویشن پالیسی پر حکومت کو نوٹس، جواب طلب
