عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی// پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس جاری ہے اور دونوں ایوان لوک سبھا اور راجیہ سبھا منگل کے روز بھی شدید ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کا شکار رہے، جس کے باعث دن بھر کوئی کام نہ ہو سکا اور کارروائیاں ملتوی کر دی گئیں۔ک سبھا میں دن کی کارروائی کانگریس کے استحقاق کی خلاف ورزی کے نوٹس پر کوئی فیصلہ نہ ہونے کے سبب متاثر ہوئی۔ اپوزیشن نے بی جے پی رکن نشی کانت دوبے کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس پیش کیا تھا اور الزام لگایا کہ حکمراں جماعت ایوان کی کارروائی کو جان بوجھ کر روک رہی ہے۔ اس دوران کانگریس اراکین نے نعرے بازی کی اور چند اراکین ایوان کے درمیان میں پہنچ گئے۔پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کانگریس پر پارلیمنٹ کے وقار کو ٹھیس پہنچانے اور جارج سوریس سے تعلقات رکھنے کے الزامات لگائے، جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا۔ اسپیکر اوم برلا نے ایوان کے وقار اور پارلیمانی روایات پر زور دیتے ہوئے تمام اراکین کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی لیکن ہنگامہ آرائی جاری رہنے پر کارروائی پہلے 12 بجے تک اور پھر دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔راجیہ سبھا میں بھی حالات مختلف نہ تھے۔ صبح کارروائی شروع ہوتے ہی حکمراں اور اپوزیشن اراکین کے درمیان شور شرابا ہونے لگا، جس کے باعث کارروائی پہلے دوپہر 12 بجے تک اور پھر دن بھر کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔ ایوان کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے بھی تمام اراکین سے تحمل اور وقار قائم رکھنے کی درخواست کی لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا۔اس ہنگامہ آرائی کے باعث یہ ہفتہ پارلیمنٹ کے کام کاج کے لیے مسلسل دوسرے دن بھی غیر موثر رہا۔ اپوزیشن اور حکومت دونوں ایک دوسرے پر ایوان کی کارروائی نہ چلنے دینے کے الزامات لگا رہے ہیں، جب کہ اسپیکر اور چیئرمین دونوں نے ایوان کے وقار کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔