عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// بدھ کے روز کشمیر وادی شدید سردی کی لپیٹ میں رہی، جہاں کئی علاقوں میں کم از کم درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر گیا۔
اسی دوران لداخ شدید سردی کی زد میں رہا، جبکہ جموں میں رات کے درجہ حرارت میں نمایاں کمی دیکھنے کو ملی۔
نجی ماہر موسمیات کے مطابق، سرینگر میں کم از کم درجہ حرارت منفی 2.0 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جس نے گرمیوں کے دارالحکومت میں ایک یخ بستہ صبح کا منظر پیش کیا۔
قاضی گنڈ میں شبانہ درجہ حرارت منفی 2.2 ڈگری سیلسیس اور پہلگام میں منفی 4.8 ڈگری سیلسیس کے ساتھ وادی کے سرد ترین رہائشی علاقوں میں شامل رہے۔
پلوامہ، شوپیاں، اور لارنو میں درجہ حرارت منفی 4.7 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جبکہ اہم پہاڑی راستہ زوجیلا نے منفی 17.0 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
سیاحتی مقامات گلمرگ میں بھی درجہ حرارت منفی 3.5 ڈگری سیلسیس اور سونمرگ منفی 3.7 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جبکہ نسبتاً گرم کوکرناگ 0.4 ڈگری سیلسیس کے ساتھ واحد مقام تھا جو نقطہ انجماد سے اوپر رہا۔
جموں میں کم از کم درجہ حرارت 8.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جس سے صبح کے وقت ٹھنڈ میں اضافہ ہوا۔ بانہال (3.2 ڈگری سیلسیس) اور بھدرواہ (1.4 ڈگری سیلسیس) خطے کے سرد ترین مقامات میں شامل رہے۔ تاہم، کشتواڑ کے پاڈر نے منفی 3.5 ڈگری سیلسیس کے ساتھ وادی کے سرد علاقوں کو ٹکر دی۔
کٹرہ، جو ماتا ویشنو دیوی کے یاتریوں کے لیے بیس کیمپ ہے میں درجہ حرارت 10.0 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا، جبکہ کٹھوعہ (8.3 ڈگری سیلسیس) اور سانبہ (4.8 ڈگری سیلسیس) کے میدانی علاقوں میں سردی کا اثر نمایاں تھا۔
لداخ بدستور سخت سردی کی لپیٹ میں رہا، جہاں لیہہ کا درجہ حرارت منفی 8.8 ڈگری سیلسیس اور کرگل کا درجہ حرارت منفی 7.9 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ اگرچہ دراس کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں، لیکن “زمین کا دوسرا سرد ترین آباد مقام” کہلانے والے اس علاقے میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے ہی رہنے کی توقع ہے۔
درجہ حرارت میں کمی کے ساتھ ہی خطے کے رہائشی اور سیاح آنے والے ہفتوں میں سخت حالات کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔
دریں اثنا، سردی میں اضافے سے موسم سرما کی سیاحت میں اضافے کی امید ہے، جہاں گلمرگ اور پہلگام برف باری کے شوقین افراد کے لیے اہم مرکز بن رہے ہیں۔