عظمیٰ نیوز ڈیسک
امرتسر//پنجاب کے سابق نائب وزیر اعلی سکھبیر سنگھ بادل نے پیر کو اعتراف کیا کہ انہوں نے اکالی حکومت کے دوران ڈیرہ سربراہ رام رحیم کو معافی دلانے میں کردار ادا کیا تھا۔ سکھبیر بادل کے کیس کے سلسلے میں اکال تخت پر پانچ سنگھ صاحبان کی میٹنگ ہوئی، جس میں شرومنی اکالی دل کی حکومت کے دوران انہیں اور کابینہ کے دیگر ارکان کو مذہبی بدانتظامی کے الزام میں سزا سنائی گئی۔واضح رہے کہ دو ماہ قبل سکھبیر سنگھ بادل کو اکال تخت نے ‘تنکھیا'(مذہبی مجرم)قرار دیا تھا۔کل اکال تخت کے سکھ مذہبی رہنماں نے پنجاب کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سکھبیر سنگھ بادل پر 2007 سے 2017 تک شرومنی اکالی دل اور پنجاب میں اس کی حکومت کی جانب سے کی گئی “غلطیوں” کے لیے ‘تنکھایا’ (مذہبی مجرم)قرار دیا گیا ۔ اس کے تحت انہیں گولڈن ٹیمپل امرتسر میں ‘سیوادار’ کے طور پر کام کرنے اور برتن اور جوتے صاف کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔اکل تخت کے جتھیدار گیانی رگھبیر سنگھ نے اکل تخت کے ‘فیصل’ سے اس حکم کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے شرومنی اکالی دل کی ورکنگ کمیٹی سے پارٹی صدر کے عہدے سے سکھبیر بادل کے استعفی کا مطالبہ کیا اور چھ ماہ کے اندر ایس اے ڈی کے صدر اور دیگر عہدیداروں کے انتخاب کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی ہدایت دی۔