عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا ہے کہ ان کی حکومت نے معذور افراد کی ترقی کو تقویت دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں اور پچھلی حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے کہ ان کی پالیسیوں کی وجہ سے معذور افراد سرکاری ملازمتوں اور اعلیٰ تعلیم کے مواقع سے محروم رہے۔
بین الاقوامی دن برائے معذور افراد کے موقع پر اپنے ویب پورٹل پر ایک مضمون میں مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے معذور افراد کے لیے عام ہندی اصطلاح ’وِکلانگ‘ کی جگہ ’دِویانگ‘ کو مقبول کرنے کے لیے کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف لفظوں کی تبدیلی نہیں تھی بلکہ اس نے معذور افراد کو ایک نئی عزت بخشی اور ان کی سماج میں خدمات کا اعتراف کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نے معذور افراد کے قانون کو اس جذبے کے ساتھ نافذ کیا کہ ان کی زندگی آسان، سادہ اور خود اعتمادی سے بھرپور ہو۔ اس قانون کے تحت شامل زمروں کی تعداد سات سے بڑھا کر 21 کر دی گئی ہے، جن میں تیزاب گردی کے شکار افراد بھی شامل ہیں۔
مودی نے کہا کہ بھارتی فلسفے اور متون میں معذور افراد کے لیے احترام کی مثالیں موجود ہیں اور بھارتی آئین، جسے اپنائے ہوئے 75 سال مکمل ہو گئے ہیں، مساوات اور غریبوں کے لیے کام کرنے پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے ان ہی اصولوں سے رہنمائی لیتے ہوئے معذور افراد کی ترقی کے لیے متعدد پالیسیز اور اقدامات ترتیب دیے ہیں۔
انہوں نے کہا، “حکومت کا بنیادی اصول یہی ہے کہ میرے دِویانگ بھائیوں اور بہنوں کی زندگی آسان، سہل اور خود اعتمادی سے بھرپور ہو”۔
انہوں نے مزید کہا کہ معذور افراد کی بہبود کے لیے فنڈز کو پچھلے 10 سالوں میں تین گنا بڑھایا گیا ہے۔
مودی نے کہا کہ انہوں نے عوامی زندگی میں قدم رکھنے کے بعد ہمیشہ معذور افراد کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا، “وزیر اعظم بننے کے بعد میں نے اسے قومی عزم بنا دیا”۔
انہوں نے پیرالمپکس میں بھارتی کھلاڑیوں کی کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کامیابیاں ملک کے لیے فخر کا باعث ہیں۔
مودی نے مزید کہا کہ معذور افراد کو مختلف مہارتوں کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے تاکہ وہ ملک کی ترقی میں شامل ہو سکیں۔ یہ تربیت محض سرکاری پروگرام نہیں بلکہ ان کے خود اعتمادی میں اضافہ کا ذریعہ بنی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا، “میں پورے یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ جب ہم 2047 میں آزادی کی 100 ویں سالگرہ منائیں گے تو ہمارے دِویانگ دوست دنیا کے لیے تحریک کا ذریعہ ہوں گے”۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ایک ایسا معاشرہ تعمیر کریں جہاں کوئی خواب اور مقصد ناقابلِ حصول نہ ہو۔ انہوں نے کہا، “تب ہی ایک شمولیتی اور ترقی یافتہ بھارت کی تشکیل ممکن ہوگی اور معذور افراد اس میں اہم کردار ادا کریں گے”۔