عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (KPDCL) نے اپنے صارفین سے اپیل کی کہ وہ تمام ہیٹنگ آلات کو ایک ساتھ استعمال کرنے سے گریز کریں، کیونکہ یہ عمل سسٹم کو شدید اوورلوڈ کر دیتا ہے اور بجلی کی فراہمی کے معطل ہونے کے باعث غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سبب بنتا ہے۔
آج یہاں جاری کردہ ایک پریس بیان میں چیف انجینئر ڈسٹری بیوشن، کے پی ڈی سی ایل، انجینئر عاقب وحید دیوا نے صارفین کو مشورہ دیا کہ وہ لوڈ شیڈنگ کے اوقات کے بعد بجلی بحالی کے وقت اپنے ہیٹنگ لوڈ کو مناسب طریقے سے ترتیب دیں۔
انہوں نے کہا، “بجلی کی معطلی 15 یا 20 منٹ کے اندر اس وقت ہوتی ہے جب تمام ہیٹنگ آلات کو ایک ساتھ آن کیا جاتا ہے”۔
انہوں نے غیر قانونی اور ممنوعہ کچے ہیٹرز اور بوائلرز کے استعمال کو ٹرانسفارمرز کے خراب ہونے کی بنیادی وجہ قرار دیا۔
چیف انجینئر نے یقین دلایا کہ اگر ہیٹنگ لوڈ کو صارفین کے منظور شدہ لوڈ کے اندر عقلی طریقے سے ترتیب دیا جائے تو غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی۔
صارفین سے تعاون کی درخواست کرتے ہوئے، انجینئر عاقب وحید دیوا نے بتایا کہ نومبر 2024 کے دوران غیر قانونی لوڈ کی وجہ سے 1043 ٹرانسفارمرز خراب ہوئے۔ “کے پی ڈی سی ایل نے اسی مہینے میں 1035 ٹرانسفارمرز کو بحال کیا تاکہ سردیوں کے مہینوں میں، جب درجہ حرارت منفی سطح پر پہنچ گیا تھا، صارفین کو ریلیف فراہم کیا جا سکے”۔
چیف انجینئر نے یہ بھی کہا کہ کے پی ڈی سی ایل اپنے 1554 ٹرانسفارمرز کے بفر سٹاک کو مختلف ڈویژنل ورکشاپس اور مرکزی ورکشاپ پامپور میں خراب ٹرانسفارمرز کی مرمت کے ذریعے برقرار رکھ رہا ہے۔