چیف سیکرٹری کاآفاتِ سماوی سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ | مختلف مائیگرنٹ زُمروں کیلئے فلاحی اَقدامات کی عمل آوری کا بھی لیا جائزہ

Towseef
5 Min Read

عظمیٰ نیوزسروس

جموں//چیف سیکرٹری نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ، ریلیف، بازآبادکاری اور تعمیر نو (ڈِی ایم آر آر اینڈ آر)محکمہ کی ایک تفصیلی میٹنگ منعقد کی تاکہ جموںوکشمیر میں آفاتِ سماوی سے نمٹنے کے لئے کئے گئے اَقدامات کا جائزہ لیا جاسکے۔میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری داخلہ ، محکمہ ڈِی ایم آر آر اینڈ آر ، صوبائی کمشنر کشمیر و جموں ، ریلیف کمشنر اور محکمہ کے دیگر متعلقہ اَفسران اور دیگر متعلقین نے حصہ لیا۔اِس موقعہ پراَتل ڈولو نے محکمہ پر زور دیا کہ وہ مختلف آفات کے حوالے سے ایکشن پلان بنانے کے لئے مزید تیاری کرے جو یوٹی کو خطرہ ہے۔ اُنہوں نے ایمرجنسی آپریشن سینٹر (اِی او سی) کو رواں مالی برس کے آخیر تک فعال بنانے پر زور دیا کیوںکہ اس نے آفات کے وقت اپنا رول ادا کیا ہے۔اُنہوں نے مختلف یہاں تک پہاڑی جھیلوں کا دورہ کرکے گلیشیل لیک آئوٹ برسٹ فلڈز( جی ایل او ایف ) کا سٹیڈی کرنے کے لئے کی جانے والی مہمات پر بھی زور دیا۔اُنہوں نے طلبأ اور دیگر رضاکاروں کو تربیت دینے کے لئے بھی کہا تاکہ وہ اِمدادی سرگرمیوں کے دوران اَپنا رول اَدا کرنے کی صلاحیت میں اِضافہ کرسکے۔پرنسپل ڈِی ایم آر آر اینڈ آرچندرکر بھارتی نے میٹنگ کو مختلف سرگرمیوں اور کامیابیوں کے بارے میں جانکاری دی جس میںجموںوکشمیر یو ٹی ، صوبائی اور ڈِسٹرکٹ لیول ڈیزاسٹرمینجمنٹ اَتھارٹیوں کو مضبوط بنانا اور وہاں ضروری اَفرادی قوت تعینات کرناشامل ہے۔اُنہوں نے یہ بھی اِنکشاف کیا کہ تمام 20اَضلاع کے سال 2024-25ء کے لئے ڈِی ڈِی ایم پیز کو اَپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔ اِس کے لئے دیگر خطرات سے متعلق مخصوص منصوبے جیسے ہیٹ ویو ایکشن پلان، فلڈ مینجمنٹ ایکشن پلان ، کولڈ ویو ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے اور لینڈ سلائیڈنگ مینجمنٹ پلان کی تیاری کا عمل جاری ہے۔ اِس میں مزید کہا گیا کہ سری نگر میں عارضی طور پر ایک اِی او سی قائم کیا گیا ہے اور اس کا مستقل کیمپس اوم پورہ بڈگام میں ہے۔اِس کے علاوہ محکمہ نے ایمرجنسی رسپانس سپورٹ سسٹم (اِی آر ایس ایس) بھی شروع کیا ہے جس پر ڈیزاسٹر رسپانس کالز موصول کرنے کے لئے 112 کا ٹول فری نمبر ہے۔محکمہ کے دیگر اَقدامات اور سرگرمیوں جن پر یہاں تبادلہ خیال کیا گیا ان میں آئی ایم ڈِی ، سی ڈبلیو سی ، آئی این سی او آئی ایس ، ڈِی جی آر اِی ، ایف ایس آئی ) کو مربوط کرکے کامن الرٹ پروٹوکول (سی اے پی) اور ٹی ایس پی ، ٹی وی ، ریڈیو ، کیبل ٹی وی ، سوشل میڈیا ، ہندوستانی ریلوے ، کوسٹل سائرن وغیرہ کے ذریعے آفات کے بارے میں ان الرٹس کو پھیلانا شامل ہے۔ میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ اَب تک مجموعی طور پر 118 الرٹس جاری کئے جا چکے ہیں۔اِس سے قبل کشمیر اور جموں صوبوںسے آنے والے مائیگرنٹوں کے مختلف زُمروں کی فلاح و بہبود کے لئے تیار کردہ فوائد اور منصوبوں کے بارے میں بھی ایک پرزنٹیشن پیش کی گئی۔کشمیری پنڈت (پی ایم پیکج) ملازمین کے لئے 6,000ٹرانزٹ رہائش گاہ کی جگہ کے لحاظ سے صورتحال کے ساتھ ساتھ باقی نامزد عہدوں پر بھرتی کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اِس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا کہ مائیگرنٹوںکو این ایف ایس اے کے تحت شامل کیا جا رہا ہے تاکہ اُنہیں بڑھاپے، بیوہ پنشن کے ساتھ ساتھ پی ایم کسان، آیوشمان بھارت اور دیگر خود روزگار اور ہنر مندی کے مواقع کے تحت اہل اَفرادکا احاطہ کیا جاسکے۔میٹنگ میںپی او جے کے اور دیگر مغربی پاکستانی پناہ گزینوں (ڈبلیو پی آرز) کو ان کے لئے مختص بحالی پیکیج کے تحت کور کرنے کی مہموں پر ہونے والی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔چیف سیکرٹری نے دیگر ترقیاتی سرگرمیوں جیسے سوکیتر میں ’’پی او جے کے بھون‘‘ کا قیام، جگتی میں کمیونٹی ہال اور اُن بے گھر اَفراد کے لئے کی جانے والی دیگر اِمدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا تاکہ ان سے مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکیں۔

Share This Article