Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

نوجوان نسل کی رہنمائی اور جدید دور کے تقاضے | نوجوانوں کےاذہان پر مادیت پرستی کا گہرا اثر فہم و فراست

Towseef
Last updated: November 27, 2024 11:06 pm
Towseef
Share
11 Min Read
SHARE

مولانا قاری اسحاق گورا

دنیا جس تیزی سے بدل رہی ہے، اُس میں ہر شخص خصوصاً نوجوانوں کو درپیش چیلنجز دن بہ دن بڑھتے جا رہے ہیں۔ ایسے میں اسلامی تعلیمات کی اہمیت اور زیادہ واضح ہو جاتی ہے، کیونکہ یہ ایک ایسا راستہ فراہم کرتی ہیں جو نہ صرف روحانی سکون دیتی ہے بلکہ انسان کو زندگی کے ہر میدان میں کامیابی کا راستہ دکھاتی ہیں۔ اسلامی تعلیمات ہمیشہ سے مسلمانوں کی زندگی کا ایک لازمی حصہ رہی ہیں، خاص طور پر نوجوانوں کی تربیت میں ان کا کردار نہایت اہم ہے۔ تاہم وقت کے ساتھ دنیا کے تقاضے بھی بدلتے جا رہے ہیں، جس کی وجہ سے نوجوانوں کی تربیت میں نئی چیلنجز سامنے آ رہے ہیں۔ آج کے دور میں مدارس اور دیگر دینی ادارے جو کہ دینی تعلیم کا اہم ذریعہ ہیں، ان پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نوجوانوں کو اسلامی تعلیمات سے روشناس کرانے کے ساتھ ساتھ انہیں جدید دنیا کے تقاضوں سے بھی آگاہ کریں۔ نوجوانوں کو دین کے قریب لانے کے لیے ضروری ہے کہ مدارس اپنے نصاب اور طریقہ تدریس میں ایسے عوامل کو شامل کریں جو انہیں دنیاوی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے قابل بنائیں۔
دورِ جدید میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد دین سے دور ہوتی جا رہی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ نوجوانوں کی ترجیحات بدل گئی ہیں۔ ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کی بدولت نوجوانوں کی زندگی کا ایک بڑا حصہ غیر دینی سرگرمیوں میں صرف ہوتا ہے۔ وہ مذہبی تعلیمات سے دور ہو چکے ہیں اور ان کا زیادہ تر وقت انٹرنیٹ، سوشل میڈیا اور جدید دنیاوی تفریحات میں گزر رہا ہے۔ مادیت پرستی نے نوجوانوں کے ذہنوں پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ وہ دنیاوی کامیابیوں کو اپنی زندگی کا مقصد بنا بیٹھے ہیں اور اس دوڑ میں دین کو بھول چکے ہیں۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس سے نوجوانوں کو واپس دین کی طرف لانے کے لیے خاص توجہ کی ضرورت ہے۔
جدید تعلیمی نظام میں دینی تعلیم کو کافی اہمیت نہیں دی جا رہی ہے، اسکولوں اور کالجوں میں دینی موضوعات پر بحث کم ہوتی ہے اور دنیاوی تعلیم کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ نوجوان اپنے دین سے غافل ہوتے جا رہے ہیں اور انہیں دین کی بنیادی معلومات بھی حاصل نہیں ہوتی۔
مدارس ہمیشہ سے دین کی تعلیم کا ایک مضبوط ذریعہ رہے ہیں۔ یہاں قرآن، حدیث، فقہ، اور دیگر اسلامی علوم کی تعلیم دی جاتی ہے جو کہ نسل در نسل مسلمانوں کے لیے دینی روشنی فراہم کرتے ہیں۔ تاہم، موجودہ دور کے تقاضے کچھ الگ ہیں۔ مدارس کو اپنی تعلیمی پالیسی میں ایسے اقدامات شامل کرنے کی ضرورت ہے جو نوجوانوں کو اسلامی تعلیمات کے ساتھ ساتھ جدید دنیا کی ضروریات سے بھی ہم آہنگ کریں۔
دنیاوی علوم کا مدارس کے نصاب میں شامل ہونا آج کے دور کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ قرآن و حدیث کی تعلیم کے ساتھ ساتھ سائنس، ٹیکنالوجی، ریاضی، اور دیگر دنیاوی علوم کی تدریس بھی مدارس میں دی جانی چاہیے تاکہ طلبہ کو دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابی کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔
مدارس کو جدید تقاضوں کو اپنا کر اپنی تعلیمات میں تبدیلی لانی چاہیے تاکہ نوجوانوں کو اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کا طریقہ سکھایا جا سکے۔ اس میں خاص طور پر انٹرنیٹ، جدید ٹیکنالوجی، اور دنیاوی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے تربیت شامل ہونی چاہیے۔
دینی تعلیم کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ مدارس جدید وسائل کا استعمال کریں۔ ٹیکنالوجی نے ہر شعبے کو بدل کر رکھ دیا ہے اور دینی تعلیم بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ مدارس کو ٹیکنالوجی کا مثبت استعمال کرتے ہوئے نوجوانوں کو دین کے قریب لانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
آن لائن تعلیم کا فروغ موجودہ دور کی اہم ضرورت ہے۔ نوجوانوں کو دینی تعلیم دینے کے لیے آن لائن کورسز، لیکچرز، اور ویڈیوز کا اہتمام کیا جا سکتا ہے۔ اس طریقے سے وہ طلبہ بھی مستفید ہو سکتے ہیں جو مدارس یا دینی اداروں تک رسائی نہیں رکھتے۔
سوشل میڈیا آج کل کے نوجوانوں کے لیے ایک مؤثر ذریعہ ہے۔ مدارس اور دینی اداروں کو سوشل میڈیا پر اپنی موجودگی بڑھانی چاہیے تاکہ نوجوانوں کو اسلامی تعلیمات تک آسان رسائی حاصل ہو سکے۔ اس کے ذریعے اسلامی مواد کو فروغ دیا جا سکتا ہے جو نوجوانوں کو دین کی طرف مائل کرے۔
دینی تربیت میں اساتذہ کا کردار بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ اساتذہ نہ صرف تعلیم دیتے ہیں بلکہ وہ طلبہ کی اخلاقی تربیت اور فکری نشوونما میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اساتذہ کو جدید تعلیم اور دینی علوم دونوں میں مہارت حاصل ہونی چاہیے تاکہ وہ نوجوانوں کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق تیار کر سکیں۔
اساتذہ کی تربیت میں جدید تقاضوں کو شامل کرنا نہایت ضروری ہے۔ دینی تعلیم دینے والے اساتذہ کو ٹیکنالوجی، دنیاوی علوم، اور جدید تعلیمی تکنیکوں سے بھی واقف ہونا چاہیے تاکہ وہ طلبہ کو دونوں جہانوں میں کامیاب ہونے کے قابل بنا سکیں۔
اسلام ہمیشہ سے دینی اور دنیاوی تعلیم میں توازن کو اہمیت دیتا آیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی اس بات کا بہترین نمونہ ہے کہ انہوں نے دنیاوی اور دینی امور کو کس طرح توازن کے ساتھ نبھایا۔ مدارس کو بھی اس بات پر زور دینا چاہیے کہ نوجوانوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی علوم میں بھی مہارت حاصل ہو۔
نوجوانوں کی تربیت میں دنیاوی ہنر اور پیشہ ورانہ تعلیم کو بھی شامل کرنا چاہیے۔ مدارس کو ہنر مند تعلیم کے مواقع فراہم کرنے چاہئیں تاکہ نوجوان خود کفیل بن سکیں اور معاشرے میں بہتر مقام حاصل کر سکیں۔
موجودہ دور میں دینی تعلیم کے فروغ کے لیے جدید اسلامی ادارے قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ ادارے نوجوانوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید علوم میں بھی مہارت فراہم کریں گے، تاکہ وہ دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب ہو سکیں۔
نبی کریمؐ کی سیرت اور اسلامی اخلاقیات نوجوانوں کے لیے ایک بہترین نمونہ ہیں۔ مدارس کو نوجوانوں کو اسلامی اصولوں کے مطابق تربیت دینی چاہیے تاکہ وہ اپنی زندگی میں اخلاقیات اور دین کو اہمیت دے سکیں۔
مدارس اور دینی اداروں کو چاہیے کہ وہ اپنے نصاب کو جدید خطوط پر استوار کریں۔ نوجوانوں کو اسلامی تعلیمات کے ساتھ ساتھ جدید دنیاوی علوم کی طرف بھی راغب کیا جائے تاکہ وہ دونوں میدانوں میں کامیاب ہو سکیں۔ اسلامی نصاب میں جدید موضوعات جیسے ٹیکنالوجی، معیشت، سیاست، اور ماحولیات کو شامل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
نوجوانوں کو دین کے قریب لانے کے لیے مختلف تحریکات کا آغاز کیا جا سکتا ہے۔ ان تحریکات کے ذریعے نوجوانوں میں دین کا شعور بیدار کیا جا سکتا ہے اور انہیں اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کی ترغیب دی جا سکتی ہے۔نوجوانوں کو دین کی طرف مائل کرنے کے لیے مختلف اسلامی پروگرامز اور کورسز کا انعقاد کیا جا سکتا ہے۔ یہ پروگرامز نوجوانوں میں دین کی محبت پیدا کریں گے اور ان کی تربیت میں اہم کردار ادا کریں گے۔
نوجوانوں کی دینی تربیت موجودہ دور کے چیلنجز میں سے ایک اہم چیلنج ہے۔ مادیت پرستی، ٹیکنالوجی کا غیر مناسب استعمال، اور دنیاوی تعلیم میں دین کی عدم موجودگی نے نوجوانوں کو دین سے دور کر دیا ہے۔ مدارس اور دینی اداروں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے نصاب اور تدریسی طریقوں میں تبدیلی لا کر نوجوانوں کو اسلامی تعلیمات کی طرف راغب کریں۔ جدید تقاضوں کے مطابق دینی اور دنیاوی تعلیم کا امتزاج نوجوانوں کو ایک کامیاب اور متوازن زندگی گزارنے کے قابل بنائے گا۔ مدارس کو ٹیکنالوجی اور دنیاوی علوم کو اپنے نصاب میں شامل کرنا چاہیے تاکہ نوجوان دونوں جہانوں میں کامیابی حاصل کر سکیں۔ آن لائن تعلیم، سوشل میڈیا کا مثبت استعمال، اور جدید ہنر مند تعلیم کے مواقع فراہم کرنا اس عمل کو مزید مؤثر بنا سکتے ہیں۔ اساتذہ کی تربیت اور جدید اسلامی اداروں کا قیام بھی اس مقصد کے حصول کے لیے ضروری ہے۔ اسلامی اخلاقیات اور نبی کریم ﷺ کی سیرت کو نوجوانوں کی زندگیوں میں شامل کر کے انہیں دین کے قریب لایا جا سکتا ہے۔ مجموعی طور پر، نوجوانوں کی دینی تربیت کے لیے مدارس اور دینی اداروں کو ایک نئے اور جامع نصاب کی ضرورت ہے جو کہ جدید دنیا کے چیلنجوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اسلامی تعلیمات کو فروغ دے۔ اس طرح نوجوان نہ صرف اپنی دنیاوی زندگی میں کامیاب ہوں گے بلکہ آخرت میں بھی کامیابی حاصل کریں گے۔
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
عالمی یوم اردو ایوارڈز 2025 کا اعلان
برصغیر
بارہمولہ میں اپنی پارٹی کا ورکرز کنونشن،جموں کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بات چیت شروع کی جائے: غلام حسن میر
تازہ ترین
رام بن اور بانہال میں دو الگ الگ سڑک حادثات، ایک ازجان ، پانچ زخمی
تازہ ترین
کولگام میں آدھی رات کو بھیڑ بکریوں کی بڑی چوری، 136 بھیڑیں غائب
تازہ ترین

Related

کالممضامین

’’چاول کی آخری وصیت‘‘ جرسِ ہمالہ

July 14, 2025
کالممضامین

! اسرائیلی مظالم کے خلاف بڑھتا ہوا عالمی دباؤ | غذائی تقسیم کے مراکز پر بھی بھوکے فلسطینیوں کو قتل کیا جارہاہے

July 14, 2025
کالممضامین

چین ،پاکستان سارک کا متبادل پیش کرنے کے خواہاں ندائے حق

July 13, 2025
کالممضامین

معاشرے کی بے حسی اور منشیات کا پھیلاؤ! خودغرضی اور مسلسل خاموشی ہمارے مستقبل کے لئے تباہ کُن

July 13, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?