عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی//دہلی ہائی کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)کی طرف سے درج ایئرسیل میکسس معاملے میں سینئر کانگریس لیڈر پی چدمبرم کو بڑی راحت دی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے ان کے خلاف ذیلی عدالت کی کارروائی پر بدھ کے روز روک لگا دی۔ ہائی کورٹ نے ای ڈی کو بھی نوٹس جاری کیا ہے اور چدمبرم کی عرضی پر جواب مانگا، جس میں منی لانڈرنگ معاملے مین ایجنسی کے ذریعہ ان کے اور ان کے بیٹے کارتی کے خلاف داخل فرد جرم پر نوٹس لینے کے ذیلی عدالت کے حکم کو چیلنج پیش کیا گیا ہے۔جسٹس منوج کمار اوہری نے اس معاملے میں کہا کہ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ آئندہ سماعت تک عرضی دہندہ کے خلاف کارروائی ملتوی رہے گی۔ اس معاملے کی آئندہ سماعت 22 جنوری کو ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بعد میں اس تعلق سے تفصیلی حکم جاری کریں گے۔چدمبرم کی نمائندگی کر رہے سینئر وکیل این ہریہرن اور وکیلوں ارشدیپ سنگھ کھرانہ اور اکشت گپتا نے دلیل دی کہ اسپیشل جج نے سابق مرکزی وزیر کے خلاف کیس کیلئے کسی منظوری کی کمی میں منی لانڈرنگ کے مبینہ جرائم کیلئے فرد جرم پر نوٹس لیا، جو مبینہ جرائم کے وقت پبلک سرونٹ تھے۔ ای ڈی کے وکیل نے عرضی کی منظوری پر شروع میں اعتراض ظاہر کیا اور کہا کہ اس معاملے میں استغاثہ کے لیے منظوری کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ ملزم چدمبرم کے کاموں سے جڑے ہیں، جن کا ان کی سرکاری ذمہ داریوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ عبوری راحت کی شکل میں چدمبرم نے ٹرائل کورٹ میں چل رہی کارروائی پر روک لگانے کا بھی مطالبہ کیا۔ ذیلی عدالت نے 27 نومبر 2021 کو ایئرسیل-میکسس معاملے میں چدمبرم اور کارتی کے خلاف سی بی آئی اور ای ڈی کی طرف سے داخل فرد جرم پر نوٹس لیا اور انھیں بعد کی تاریخ پر طلب کیا۔ چدمبرم کے وکیل نے کہا کہ سی آر پی سی کی دفعہ (1)1971 کے تحت استغاثہ کے لیے منظوری حاصل کرنا لازمی ہے اور ای ڈی نے کانگریس لیڈر کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے آج تک منظوری حاصل نہیں کی ہے۔ وکیل نے کہا کہ حال میں الزامات پر غور کے لیے ذیلی عدالت کے سامنے کارروائی طے ہے۔