عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی//راجدھانی دہلی میں فضائی آلودگی نے تشویشناک صورتحال اختیار کر لی ہے۔ دہلی میں منگل کو صبح سے ہی کہرے نے اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس سے حد نگاہ بہت ہی کم ہو گئی۔ اس سے سڑکوں پر گاڑی چلانے والوں کو کافی پریشانی کا سامنا ہے اور انہیں لائٹ جلا کر ہی چلنا پڑ رہا ہے۔ کہرے اور دھند کا ٹرینوں اور پروازوں پر کافی اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ دہلی کو آنے والی کئی ٹرینیں کئی دنوں سے مسلسل تاخیر سے چل رہی ہیں وہیں کئی پروازوں کو بھی ڈائیورٹ کرنا پڑ رہا ہے۔کہرے اور ٹھنڈک کے بڑھتے احساس کے درمیان زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں بھی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ اس کے سبب صبح اور شام ہی نہیں دن میں بھی ٹھنڈ محسوس کی جا رہی ہے۔ کہرے کی لپیٹ میں آئے آئی جی آئی ایئرپورٹ پر صبح 7بجے حد نگاہ انتہائی کم 100میٹر درج کی گئی جبکہ صفدر گنج میں ساڑھے سات بجے 150میٹر ریکارڈ ہوئی۔گریٹر نوئیڈا میں ایسٹرن پیری فیریل شاہراہ پر شدید کہرے کی وجہ سے بڑا حادثہ بھی ہوا ہے۔ یہاں ایک کے بعد ایک تین سے چار گاڑیاں آپس میں متصادم ہوگئیں جس سے 15 سے زیادہ لوگوں کو چوٹیں آئیں ہیں۔ پولیس نے زخمیوں کوہسپتال میں داخل کرایا ہے۔دوسری طرف ایئر کوالیٹی انڈیکس (اے کیو آئی)کی بات کی جائے تو منگل کو بھی دہلی-این سی آر میں حالات انتہائی خراب ہیں۔ یہاں جہانگیر پوری اور علی پور دہلی میں اے کیو آئی 1000 تجاوز کر گیا ہے اور بالترتیب 1036 اور 1019 درج کیا گیا۔
مصنوعی بارش کی ضرورت: گوپال رائے
یو این آئی
نئی دہلی//دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے منگل کو کہا کہ آلودگی کم کرنے کیلئے مصنوعی بارش کی فوری ضرورت ہے۔ رائے نے اس سلسلے میں مرکزی وزیر ماحولیات بھوپیندر یادو کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے خط میں کہا، چاہے وہ اتر پردیش ہو، ہریانہ، پنجاب، راجستھان یا بہاربلکہ پورا شمالی ہندوستان آلودگی کی زد میں ہے اور آسمان پر اسموگ کی چادر چھائی ہوئی ہے۔ ماحول میں موجود آلودہ ذرات بوڑھوں اور بچوں کی سانس لینے پر اثر انداز ہو رہے ہیں اور ان کی زندگیوں پر منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں۔ دہلی این سی آر میں گروپ 4 پابندیاں نافذ کر دی گئی ہیں۔ ہم دہلی میں آلودگی کو کم کرنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماہرین سے بات چیت کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اگر ہمیں اس کہرے کو توڑنا ہے تو ہمیں مصنوعی بارش کرنی پڑے گی۔ اس لیے آج پھر میں نے مرکزی وزیر ماحولیات بھوپیندر یادو کو ایک خط لکھا ہے کہ وہ فوری طورپر دہلی حکومت اور آئی آئی ٹی کانپور کے ماہرین کی میٹنگ بلائیں جنہوں نے مصنوعی بارش پر تحقیق کی ہے۔ اس کے ساتھ متعلقہ محکموں کا مشترکہ اجلاس بلائیں جن سے اجازت کی ضرورت پڑے گی اور مصنوعی بارش کے حوالے سے جلد فیصلے کریں۔