زاہد بشیر
سنگلدان//حکومت نے اگر چہ جموں سرینگر ریل لائن پر بارہمولہ سے سنگلدان تک کامیاب ٹرین سروس کی بحالی میں کامیابی حاصل کی ہے لیکن اس دوران مسافروںکو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ان کی طرف حکام نے ابھی تک کوئی توجہ نہیں دی ہے ۔بارہمولہ سے سنگلدان تک ٹرین میں مسافروں کو بشری تقاضاکے لئے کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس طرح کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں کہ راستے میں بشری تقاضوں کے لئے ٹرین سے مسافر نیچے اُترے لیکن ٹرین نکل آئی اور انہیں پھر سپیشل گاڑیوں کے ذریعے گھروں تک پہنچنا پڑا ۔ اس دوران ٹرین میں بزرگ ، خواتین ، بیماروں کو بھی اس طرح کی شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ چار گھنٹے کے اس سفر میں نہ ہی پانی کا کوئی بندو بست ہے اور نہ ہی بیت الخلاء کے لئے کوئی انتظام ہے ۔ کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایک مسافر جاوید احمد کا کہنا ہے کہ وہ سرینگر سے آ رہے تھے کہ انہیں اننت ناگ سٹیشن پر بشری تقاضا پڑا اور اس دوران جب وہ بیچے اُترے اور بیت الخلا ء گئے لیکن ٹرین نکل آئی اور انہیں فوری طور پر ایک گاڑی مہنگے داموں کو نکالنی پڑی جس نے اس ٹریک کو آگے دوسرے سٹیشن پر پکڑا ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی پریشانیوں کا سامنا ہر وقت مسافروں کو کرنا پڑ رہا ہے ۔ جاوید احمد نے کہا کہ یہ ٹرین ہے اس کا وقت مقرر ہوتا ہے اور سٹیشن بھی مخصوص ہوتے ہیں سرکار کو چاہئے کہ بالخصوص بیت الخلاء کا انتظام کیا جائے کیونکہ سنگلدان سے بارہمولہ ریل کے ذریعہ ہر روز ہزاروں روز سفر کرتے ہیں اور ان میں کتنے لوگ اس قسم کی پریشانیوں کا سامنا کرتے ہوں گے وہ سوچنے کی اشد ضرورت ہے تا کہ لوگوں کو ریل سفر کے دوران بہتر سہولیات بھی میسر ہو۔