عظمیٰ نیوز ڈیسک
امرتسر//سخت انتباہ کے باوجود گزشتہ کچھ دنوں سے پرالی کو آگ لگانے کے واقعات کی وجہ سے پنجاب کے کئی شہروں میں ہوا کا معیار خراب حالت میں ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ اس وجہ سے کھلے میں سانس لینا بھی لوگوں کی صحت کیلئے نقصان دہ ہونے لگا ہے۔ حالات ایسے ہیں کہ اتوار کو بھٹنڈا، منڈی گوبند گڑھ اور روپڑ میں اے کیو آئی 400سے زیادہ’انتہائی خراب‘ریکارڈ کیا گیا۔ امرتسر اور لدھاینہ میں بھی اے کیو آئی خراب حالت میں پہنچ گیا ہے۔ امرتسر، جالندھر، کھنہ، لدھیانہ، منڈی گوبند گڑھ، پٹیالہ اور روپ نگر کا اوسط اے کیو آئی 200 سے زیادہ درج کیا گیا ہے جو کہ ’’خراب‘کے زمرے میں مانا جاتا ہے۔اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو گزشتہ پانچ دنوں سے زیادہ تر ضلعوں میں اوسط اے کیو آئی 200 سے زیادہ ہے۔ راجدھانی چنڈی گڑھ میں آلودگی ہفتہ کے مقابلے میں پھر بڑھ گئی ہے۔ اتوار کو گرین سٹی چنڈی گڑھ کی آلودہ ہوا کی سطح 353 اور دہلی کی 346 درج کی گئی ہے۔وہیں دوسری طرف راجدھانی دہلی ابھی بھی آلودگی کی لپیٹ میں ہے۔ شہر کی ہوا سے لوگوں کا دم گھٹنے لگا ہے۔ اے کیو آئی کی سطح میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے، جس سے دہلی والے کافی پریشان ہو گئے ہیں۔ دہلی این سی آر کے علاقے میں ہوا کے معیار میں لگاتار گراوٹ درج کی جا رہی ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق پیر کو بھی ہوا کا معیار انتہائی خراب زمرے میں رہا۔ صبح میں دہلی کا اوسط اے کیو آئی 346 درج کیا گیا۔قابل ذکر ہے کہ دہلی میں بڑھتی فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے دہلی حکومت نے جمعہ کو شہر کے آنند وِہار علاقے میں تجرباتی طور پر ڈرون سے پانی کا چھڑکاو کیا۔ آنند وِہار شہر کے سب سے زیادہ آلودہ علاقوں میں سے ایک ہے۔ اس دوران دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ سب سے زیادہ آلودہ علاقوں میں اے کیو آئی شہر کی اوسط سطح سے زیادہ ہے۔
حکومت اور پولیس کو سپریم کورٹ کی پھٹکار | کہا کوئی مذہب آلودگی کی ترغیب نہیں دیتا
نئی دہلی/عظمیٰ نیوز ڈیسک/دہلی این سی آر میں فضائی آلودگی کا معاملہ سنگین رخ اختیار کرتا جا رہا ہے۔ اس درمیان سپریم کورٹ نے ایک معاملے پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ کوئی مذہب آلودگی کو بڑھانے کی ترغیب نہیں دیتا ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر پٹاخے جلائے جاتے ہیں تو ہوا صاف نہیں مل پاتی ہے، جو آرٹیکل 21یعنی زندگی کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے دہلی پولیس کمشنر کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ ذاتی طور پر 25 نومبر تک ایک حلف نامہ داخل کریں۔ ساتھ ہی یہ بھی تاکید کی کہ حلف نامہ میں اس بات کا ذکر ہونا لازمی ہے کہ پٹاخوں پر پابندی نافذ کرنے کے متعلق ان کی طرف سے کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔ عدالت نے این سی آر کی تمام ریاستوں کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ عدالت کے سامنے آئیں اور آلودگی کو ختم کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے متعلق ہمیں آگاہ کریں۔سپریم کورٹ نے اپنی سماعت میں دہلی پولیس کمشنر کو پٹاخوں پر پابندی کے موثر نفاذ کے لیے ایک خصوصی سیل بنانے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے حیرت کا اظہار کیا کہ دہلی حکومت نے پابندی لگانے میں اکتوبر تک تاخیر کیوں کی؟ عین ممکن ہے کہ پٹاخہ استعمال کرنے والوں کو اس سے پہلے ہی پٹاخوں کا اسٹاک مل گیا ہوگا۔ آرٹیکل 21 کے تحت آلودگی سے پاک ماحول میں رہنے کا سب کو حق حاصل ہے۔ بنیادی طور پر ہمارا یہ ماننا ہے کہ کوئی بھی مذہب ایسی کسی سرگرمی کو بڑھاوا نہیں دیتا ہے جو آلودگی کی ترغیب دیتا ہو یا لوگوں کی صحت کو متاثر کرتا ہو۔سماعت کے دوران دہلی حکومت اور دہلی پولیس کی جانب سے مقرر کردہ وکیل کو عدالت نے کہا کہ ہمیں پٹاخوں پر پابندی کا حکم اور اس کی نفاذ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات دکھائیں۔ دہلی سرکار کے وکیل نے حکم نامہ دکھایا جس میں پابندی کے متعلق تمام امور مذکور تھے۔ حکم نامہ دیکھنے کے بعد جسٹج اوکا نے کہا آپ کا حلف نامہ کہتا ہے کہ صرف دیوالی کے دوران آپ پٹاخوں پر پابندی لگائیں گے، شادی اور انتخابی تقریبات کے دوران نہیں لگائیں گے۔