جھڑی میلہ زراعت کیساتھ ساتھ جموں کے ثقافتی ورثے کی نمائش کیلئے بھی ضروری | میلہ روایتی فنون کو اجاگر کرنے کابہترین پلیٹ فارم

Towseef
6 Min Read

عظمیٰ نیوزسروس

جموں//”ہمارے کسانوں کے لیے وقف حمایت کے ساتھ، ہم باوا جیتو کی وراثت کا احترام کرتے ہیں، جن کی زندگی اور قربانی ہمارے خطے کے ہر کاشتکار کے لیے گونجتی ہے”۔ان باتوںکا اظہار نائب وزیر اعلیٰ سریندر کمار چودھری نے ایک اہم میٹنگ کے دوران کیا جس میںآنے والے جھڑی میلے کی تیاریوں پرگفتگو ہوئی۔14-24نومبر کے لیے مقرر، اس تقریب میں تقریباً 20لاکھ زائرین کو راغب کرنے کی توقع ہے، جس سے یہ سرکاری محکموں کے لیے دیہی آبادیوں کو فائدہ پہنچانے والی سکیموں کو فعال طور پر فروغ دینے کا موقع فراہم کرے گا۔سریندر چودھری جنہوں نے میٹنگ کی صدارت کی، اس بات پر زور دیا کہ جھڑی میلہ نہ صرف مقامی زراعت کے لیے بلکہ جموں کے ثقافتی ورثے کی نمائش کے لیے بھی ضروری ہے۔ انہوں نے شرکاء خصوصاً کسانوں کو زرعی ترقی، دستیاب بیجوں اور کھادوں کے بارے میں آگاہی دینے کی کوششوں کو بڑھانے کی وکالت کی۔نائب وزیراعلیٰ نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ متعلقہ سرکاری سکیموں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے خصوصی کیوسک قائم کریں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ کسانوں کی فلاح و بہبود کو مرکزی حیثیت حاصل ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ “یہ تقریب مقامی کاریگروں کو فروغ دینے اور جموں و کشمیر سے باہر آنے والوں کے لیے روایتی فنون کو اجاگر کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے”۔ضلع ترقیاتی کونسل کے چیئرمین، بھارت بھوشن نے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے پر زور دیا، اور سفارش کی کہ میلہ شروع ہونے سے پہلے تمام اہم اور لنک سڑکوں کو بلیک ٹاپ کر دیا جائے۔ انہوں نے باوا تالاب کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اس کی تجدید اور بہتر رسائی پر زور دیا۔انکاکہناتھا’’جھڑی میلہ کی ثقافتی اہمیت کے ساتھ، ہمیں سورج کنڈ میلہ جیسی تقریبات میں نظر آنے والی جامع ترقی کا مقصد رکھنا چاہئے‘‘۔نائب وزیراعلیٰ نے تمام متعلقہ عہدیداروں کو ٹینڈر کے عمل میں کسی بھی بے ضابطگی کے خلاف متنبہ کرتے ہوئے بدعنوانی کے خلاف فوری کارروائی کو یقینی بنایا۔ انہوں نے اس تقریب میں صفائی، عوامی تحفظ اور کاشتکاری کے اوزاروں کی مناسب قیمتوں کے تعین کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ غریبوں اور پسماندہ افراد کو سہولت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرے گی، انہوں نے یقین دلایا کہ زائرین کے آرام اور حفاظت کو بڑھانے کے اقدامات کے ساتھ تمام انتظامات ہونگے۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، انسویا جموال نے اپنی بریفنگ میں، میلے کے لیے بنائے گئے ثقافتی پرکشش مقامات کے بارے میں تفصیلات پر روشنی ڈالی جس میں ریسلنگ کا مقابلہ، باوا جیتو پر ایک تھیٹر پلے اور محکمانہ اسٹال شامل ہیں۔میلہ آفیسر، ایس ڈی ایم مارہ نے بھیڑ کے انتظام، پارکنگ، صحت کی خدمات اور پانی اور بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا۔

کٹراہ میں وشوکرما دیوس میں شرکت کی | کہا مزدوروں کی فلاح و بہبود انتظامیہ کی اولین ترجیح

عظمیٰ نیوزسروس
کٹراہ//ڈپٹی چیف منسٹر سریندر کمار چودھری، جو محکمہ محنت اور روزگار کی بھی نگرانی کرتے ہیں، نے کٹرا ہ کے وشوکرما مندر میں وشوکرما دیوس منایا۔مزدور دستکار یونین کے زیر اہتمام اس تقریب میں کاریگروں اور مزدوروں کے قابل احترام دیوتا بھگوان وشوکرما کی یاد منائی گئی۔ڈپٹی چیف منسٹر نے لیبر فورس کی ترقی کے تئیں حکومت کی لگن پر زور دیتے ہوئے سبھی کو مبارکباد دی۔اپنی تقریر کے دوران نائب وزیر اعلیٰ نے زور دیا کہ مزدوروں کی فلاح و بہبود انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مرکوز کوششوں کا وعدہ کیا کہ ان کی ضروریات اور خدشات کو دور کیا جائے، مزدور برادری کے تحفظ اور مدد کے لیے ایک فعال نقطہ نظر کی وکالت کی۔سریندر چودھری نے مقامی باشندوں کے لیے روزگار پیدا کرنے کے لیے اپنی وابستگی کو اجاگر کرتے ہوئے وعدہ کیا کہ خطے میں آنے والے پروجیکٹس اور صنعتیں مقامی لوگوں کو ملازمت دینے کو ترجیح دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مضبوط اور خود انحصار مقامی معیشت کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہے۔ڈپٹی چیف منسٹر نے غیر قانونی کان کنی کے مسئلہ پر بھی توجہ دی اور عوام کو مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا یقین دلایا۔ یکجہتی کے اظہار کے طور پر، انہوں نے لیبر ڈیپارٹمنٹ ریاسی کے ساتھ مل کر JKBOCWWB کے ساتھ رجسٹرڈ چھ مرنے والے تعمیراتی کارکنوں کے خاندانوں میں 2 لاکھ روپے کے ڈیتھ اسسٹنٹ چیک تقسیم کئے۔سریندر چودھری نے لوگوں کو یقین دہانی کراتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان کی انتظامیہ کی طرف سے ان کی شکایات پر سب سے زیادہ توجہ اور دیکھ بھال کی جائے گی۔

Share This Article