عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// پیر کے روز جموں کے اکھنور سیکٹر کے ایک گاؤں میں حال ہی میں دراندازی کرنے والے ملی ٹینٹوں کے ایک گروپ نے فوجی قافلے پر حملہ کیا، جس کے بعد شروع کیے گئے آپریشن میں ایک ملی ٹینٹ مارا گیا ہے۔
جموں میں قائم فوج کی وائٹ نائٹ کور نے آپریشن کی تازہ ترین صورتحال بتاتے ہوئے کہا کہ “ایک ملی ٹینٹ کی لاش ہتھیار کے ساتھ برآمد ہوئی ہے، آپریشن جاری ہے”۔
حکام کے مطابق، تین ملی ٹینٹوں نے صبح تقریباً 6:30 بجے ایک فوجی قافلے پر فائرنگ کی، جس میں قافلے کا ایمبولینس گاڑی سب سے زیادہ متاثر ہوئی۔ ایمبولینس میں موجود فوجی اہلکاروں کو بڑی مشکل سے بچایا گیا کیونکہ ملی ٹینٹ فورسز کے سخت جواب کے دوران قریبی جنگل میں فرار ہو گئے۔
حکام نے مزید بتایا کہ فوج کی خصوصی فورسز اور نیشنل سکیورٹی گارڈز (این ایس جی) کو فوری طور پر متحرک کیا گیا، جس کے بعد دوپہر 2:45 بجے شدید دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں، جبکہ ایک ہیلی کاپٹر بھی نگرانی کے لیے علاقے پر گردش کرتا دیکھا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن بٹل علاقے میں اس وقت شروع ہوا جب دہشت گردوں نے جوگوان کے قریب اسن مندر کے قریب سے گزرنے والی فوجی گاڑیوں پر فائرنگ کی۔
سرکاری ذرائع نے مزید بتایا کہ ملی ٹینٹوں نے مندر میں داخل ہو کر موبائل فون کی تلاش شروع کر دی تھی تاکہ کسی کو کال کر سکیں۔ اس دوران جب انہوں نے ایمبولینس کو گزرتے ہوئے دیکھا تو اس پر فائرنگ شروع کر دی۔
حکام کے مطابق، یہ ملی ٹینٹ گزشتہ رات سرحد پار سے جموں میں داخل ہوئے تھے۔