عظمیٰ ویب ڈیسک
تہران// ایرانی میڈیا نے ہفتے کو اطلاع دی کہ ایران نے مرکزی تہران میں اپنے فضائی دفاعی نظام کو اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں کے جواب میں فعال کر دیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی آر این اے کے مطابق، ایران نے تہران صوبے کی فضائی حدود میں “مخالف اہداف” کو کامیابی سے نشانہ بنا کر ناکام بنا دیا۔
ایرانی سرکاری ٹی وی نے دارالحکومت کے کچھ حصوں میں چھ زور دار دھماکوں کی آوازیں سننے کی اطلاع دی ہے جن کی تصدیق ابھی باقی ہے۔ ایک ایرانی فوجی عہدیدار کے حوالے سے بتایا گیا کہ تین مختلف مقامات پر حملوں کو ناکام بنانے کے لیے فضائی دفاعی نظام کا استعمال کیا گیا۔
خبر رساں ایجنسی نے ایک سیکورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کچھ آوازیں تہران میں فضائی دفاعی سرگرمی کے نتیجے میں سنائی دی گئی تھیں اور اس واقعے کے دوران فضائی دفاع کامیاب رہا۔
ہفتے کی صبح اسرائیلی دفاعی فورسز نے اعلان کیا کہ اس کی فوج نے ایران کے فوجی اہداف پر “حملے” کیے ہیں۔ یہ حملے ایک ماہ بعد ہوئے ہیں جب تہران نے اسرائیل کی طرف تقریباً 200 بیلسٹک میزائل داغے تھے۔
اسرائیلی فوجی ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا، “اِس وقت اسرائیلی دفاعی فورسز ایران میں فوجی اہداف پر درست حملے کر رہی ہیں”۔ انہوں نے مزید کہا، “یہ کارروائیاں ایران کے مسلسل حملوں کے جواب میں کی جا رہی ہیں اور سیاسی قیادت کے حکم پر جاری ہیں”۔
آئی ڈی ایف نے کہا کہ یہ حملے ایران اور اس کے اتحادیوں کے 7 اکتوبر سے جاری مسلسل حملوں کے جواب میں کیے جا رہے ہیں، اور اسرائیل کو جواب دینے کا “حق اور فرض” حاصل ہے۔
آئی ڈی ایف نے کہا، “ایران کی حکومت اور اس کے علاقائی اتحادی 7 اکتوبر سے اسرائیل پر مختلف محاذوں سے حملے کر رہے ہیں۔ جیسے ہر خود مختار ملک کو اپنا دفاع کرنے کا حق حاصل ہوتا ہے، اسی طرح اسرائیل کو بھی ہے”۔
مزید، آئی ڈی ایف کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے بھی ذاتی طور پر تصدیق کی کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف حملوں کا آغاز کر دیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے ہفتے کی صبح ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیل ایران کے فوجی اہداف کے خلاف اپنی دفاعی کاروائی کے تحت نشانہ بنا رہا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق اسرائیل نے چند گھنٹے قبل وائٹ ہاؤس کو حملے کے وقت سے آگاہ کر دیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ آئی ڈی ایف مکمل حملہ اور دفاع کے لیے تیار ہے اور “ایران اور اس کے علاقائی اتحادیوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے”۔