رمیش کیسر
نوشہرہ // نوشہرہ سب ڈویژن میں میں جہاں لگ بھگ لوگوں کے پاس بنیادی سہولیات کی شدید قلت ہے وہائیں تعمیراتی ڈھانچہ بھی انتہائی خستہ حال ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کو و ملازمین کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔سب ڈویژن میں کئی ایک ایسی سرکاری عمارتیں بھی موجود ہیں جن کی کئی دہائیوں سے مرمت ہی نہیں کی جاسکی جوکہ اب منہدم ہونے کے قریب پہنچ چکی ہیں ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ ان عمارتوں میں سے ایک عمارت راشن سٹور نوشہرہ کی بھی ہے جس کی تعمیر 1960میں کروائی گئی تھی لیکن اس کے بعد مذکورہ عمارت کی مرمت تک نہیں کی جاسکی جو کہ آہستہ آہستہ خستہ حال ہو کر اب منہدم ہونے کی دہلیز پر پہنچ چکی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ عمارت کا پلستر گرنا شروع ہو گیا ہے جبکہ برساتی موسم کے دوران عمارت میں جمع کیاجانے والا راشن بھی خراب ہو جاتا ہے جس کو بعد میں صارفین میں بھی تقسیم کیاجاتا ہے ۔انہوں نے شعبہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ سٹور کی دیواروں سے سیمنٹ اور پلستر گر تے جارہے ہیں لیکن اس غیر صحت بخش عمارت میں اس کے باوجود بھی راشن رکھا جارہا ہے جس میں ریت اور سیمنٹ مل کر صارفین کی صحت کیلئے مسئلہ بن رہا ہے ۔مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ اور متعلقہ حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 6دہائیوں سے بھی پرانی عمارت کی مرمت کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ صارفین کو معیاری اور صاف راشن دستیاب ہو سکے ۔