یو این آئی
غزہ //فلسطین میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی فوج نے غزہ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں مزید 55 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے نصیرات کیمپ میں پناہ گزین اسکول پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 32 افراد ہلاک ہوئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 132 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک جاں بحق فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 42 ہزار 847 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 544 تک پہنچ گئی ہے۔ادھراقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس نے غزّہ کے شمالی حصّے کا محاصرہ کر کے شہری حیات کے لئے جگہ تنگ کرنے پراسرائیل کو بین الاقوامی انسانی قانون کی عائد کردہ ذمہ داریاں پوری کرنے کی یاد دہانی کروائی ہے ۔انتونیو گٹرس نے اپنے سرکاری سوشل میڈیا ایکس سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ غزہ کے شمالی حصے پر اسرائیلی “محاصرے ” کے باعث شہریوں کوشدید مصائب کا سامنا ہے ۔ شہریوں کو روزمرّہ زندگی کے لیے دستیاب جگہ میں مسلسل کمی ہو رہی ہے ۔گٹرس نے شہریوں کے تحفظ اور انسانی امداد تک رسائی کی شرط یاد دِلائی اور کہا ہے کہ “بین الاقوامی انسانی قانون اس کا تقاضا کرتا ہے “۔انتونیو گٹرس نے ایک اور پیغام میں بڑھتے ہوئے جبر وتشدد اور رسل و رسائل پر عائد پابندیوں کی وجہ سے غزہ کی پٹی کے شمالی حصے میں پولیو مہم کی معطلی پربھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ “مزید بچوں میں پولیو کے پھیلاو سے پہلے اس وبا کو روکنا ضروری ہے “۔واضح رہے کہ اسرائیلی فوج 19 دنوں سے غزہ کی پٹی کے شمالی حصے میں واقع جبالیہ پناہ گزین کیمپ، بیت لاہیا اور بیت حنون کے علاقوں پر شدید زمینی اور فضائی حملے کر رہی ہے ۔ زیرِ محاصرہ علاقے میں اسرائیلی فوج ہر متحرک چیز کو نشانہ بنا رہی ہے اور علاقے میں آمد و رفت کو بھی روکے ہوئے ہے ۔