یو این آئی
غزہ// اسرائیل کے شمالی غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر حملے میں 33 فلسطینی جاں بحقہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اندھا دھند بمباری کی۔ اسرائیلی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 33 افراد ہلاک ہوگئے۔مقامی اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں 80 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت نازک ہے۔ اسرائیلی فورسز نے 2 ہفتوں سے جبالیہ کیمپ کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ اسرائیلی حملے میں متعدد عمارتیں بھی تباہ ہوگئیں۔دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی ٹینکوں نے انڈونیشین اسپتال کو گھیرے میں لے لیا ہے۔غزہ پر 7 اکتوبر2023 سے اسرائیلی حملوں میں اب تک 50 ہزار کے قریب فلسطینی ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں،ادھر اقوام متحدہ میں عرب ممالک کے سفیروں کا سیکرٹری جنرل کے ساتھ بند کمرے میں اجلاس ہوا جس کے بعد فلسطین نے اسرائیل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے نکالنے کا مطالبہ کر دیا۔عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں بمباری اور موجودہ صورتحال پر غور کیا گیا عب سفیر کا کہنا تھا کہ شمالی غزہ میں بڑے پیمانے پر نسل کشی کا خدشہ ہے۔اجلاس کے بعد فلسطینی مندوب ریاض منصور نے کہا کہ شمالی غزہ کو اسرائیل نے ملٹری زون قرار دیا تو بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کی جانیں جا سکتی ہیں، انہوں نے سلامتی کونسل سے فوری جنگ بندی کرانے کا مطالبہ کیا۔فلسطینی مندوب کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل ہی وہ واحد ادارہ ہے جو اپنا فیصلہ نافذ کرا سکتا ہے اور جو ملک عالمی ادارے، بین الاقوامی قوانین کی پاسداری نہیں کرتا اسے جنرل اسمبلی میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔