عظمیٰ نیوزسروس
جموں//صدر شیو سیناجے اینڈ کے منیش ساہنی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر سے صدر راج ہٹانا اور عوام کی منتخب حکومت کو موقع دینا خوش آئند ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ مودی سرکار عوامی رائے کا احترام کرے اور اپنے وعدوں کو پورا کرے اور ریاست کا درجہ فوری طور پر واپس لے۔ پارٹی کے ریاستی مرکزی دفتر میں ایک پروگرام میں منیش ساہنی نے جموں و کشمیر سے صدر راج کو ہٹانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے جو تقریباً 6 سال سے نافذ تھا۔ انہوں نے مرکز کی مودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کی تنظیم نو کے دوران اور اسمبلی انتخابات کے فوراً بعد اور فوری اثر کے ساتھ جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ واپس کرنے کے وعدوں کو پورا کرے۔ ساہنی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات مکمل ہو چکے ہیں اور عوام نے این سیکانگریس کو مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے کا موقع دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی این سی۔کانگریس اتحاد کے اعلان کردہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو بھی ریاست کی بحالی سے قبل اپنی کابینہ میں توسیع نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ساہنی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دہلی اور لڑائی جیسی صورتحال پیدا نہیں ہونی چاہئے۔اس موقع پر سماجی کارکن بے بی کول، ڈاکٹر بھرت گپتا کے ساتھ ایک درجن دیگر نے شیو سینا (یو بی ٹی) میں شمولیت اختیار کی۔ ساہنی نے جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے اور ریٹائرڈ فوجی افسر کی بطور گورنر تقرری کا مطالبہ کیا ہے۔ ساہنی نے کہا کہ 7اگست 2020کو منوج سنہا کو لیفٹیننٹ گورنر کے طور پر جموں و کشمیر کی کمان سونپی گئی تھی۔ اس دوران بلدیاتی، لوک سبھا اور اسمبلی کے انتخابات پرامن طریقے سے ہوئے لیکن دہشت گردی پر قابو پانے میں کوئی خاص کامیابی نہیں ملی۔ ساہنی نے کہا کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس کرنے کے ساتھ ساتھ اس انتہائی حساس سرحد اور دہشت گردی سے متاثرہ ریاست کے لیے ایک تجربہ کار فوجی افسر کو گورنر مقرر کیا جانا چاہیے۔