زاہد بشیر
گول//گول بازار و ملحقہ جات میں آئے روز گندگی کے ڈھیروں کی وجہ سے لوگ کافی پریشان ہیں ۔ بازار سے نکلنے والی گندگی کئی ندی نالوں میں ڈالی جا رہی ہے اور یہ گندگی بارشوں کی وجہ سے آگے بہہ جاتی ہے جس وجہ سے ہر جگہ ندی نالوں میں گندگی کے ڈھیر دیکھنے کو ملتے ہیں ۔ گول بازار بالخصوص جہاں پر محکمہ دیہی ترقی نے ایک آٹو بھی گندگی کو اُٹھانے کے لئے لگایا تھا لیکن جہاں پر محکمہ نے لاکھوں روپے صرف کر کے گندگی کی جگہ بنائی تھی وہاں پر مقامی لوگوں نے عدالت سے اسے بند کرنے کا نوٹس لایا ۔ مقامی لوگوں کے مطابق جہاں پر یہ گندگی کے لئے جگہ بنائی گئی تھی وہ بستی کے نزدیک تھی جنگلی جانوروں سے مقامی بستی بالخصوص سکولی بچوں کو کافی خطرہ لاحق تھا اور یہاں پر بدبو کی وجہ سے چلنا بھی محال بن گیا تھا ۔ گول بازار کی نالیوں کی حالت بھی نہایت ہی ابتر ہے ۔ کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لیڈر گلزار احمد وانی ، پیس اینڈ ویلفیر کمیٹی کے صدر عبدالرشید بیگ ، اصلاح معاشرہ کے صدر زاہد رحمت اللہ و دیگر دکانداروں نے کہا کہ یہاں گول بازار میں نالیوں میںگندگی جمع ہونے کی وجہ سے جہاں دکاندار طبقہ پریشان ہے وہیں باہر سے آنے والے لوگ بھی کافی پریشان ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ یہاں پر گاڑیاں بھی لگائی گئیں تھیں لیکن وہ تمام بند ہو چکا ہے اور انتظامیہ نے ابھی تک اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ گندگی اُٹھانے کے لئے یہاں پر انتظامیہ کو اقدامات اُٹھانا چاہئے اور دکاندار طبقہ انتظامیہ کے ساتھ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ سب ضلع ہسپتال گول کے نزدیک گندگی کے ڈھیر جمع ہوتے ہیں اور کچھ لا پرواہ دکاندار لوگ ہی یہ ڈالتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر انتظامیہ جلد از جلد اس مسئلے پر کوئی قدم نہیں اُٹھاتی ہے تو وبائی بیماری پھیلنے کا بھی خطر ہے کیونکہ یہ گندگی نہ صرف بازار میں بلکہ بازار کے ساتھ لگنی والی بستیوں میں بھی ہے سبزی فروش، مرغ فروش بوریوں میں بھاند کر ندی نالیوں میں گندگی پھینک دیتے ہیں کئی جگہوں پر لوگوں کے کھیتوں میں بھی گندگی پھینکی گئی ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ مقامی معزز شہریوں کے ساتھ مل کر اس مسئلے پر جلد از جلد بات کر کے اس کو حل کیا جائے تا کہ آنے والے وقت میں گندگی کو پھیلنے میں روک لگائی جا سکے ورنہ یہاں پر وبائی بیماری پھیلنے کا خطرہ ہے ۔