ٹی ای این
سرینگر//بجلی کی وزارت نے ایک اہم ضابطے میں ترمیم کی ہے، جس کے تحت پڑوسی ممالک کو بجلی فراہم کرنے والے پاور پلانٹس کو غیر ملکی منڈیوں میں مشکلات کا سامنا ہونے پر اپنی پیداوار بھارت میں واپس فروخت کرنے کے قابل بنایا گیا ہے۔ یہ اقدام اونگوئی کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ستمبر میں ہندوستان کی بجلی کی طلب میں مسلسل دوسرے مہینے میں معمولی کمی دیکھی گئی، جو تقریباً 141 بلین یونٹس تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 0.3 فیصد کمی ہے۔ اس کے باوجود، بجلی کی پیداوار میں سال بہ سال تقریباً 2 فیصد اضافہ ہوا، جس کا تخمینہ ستمبر میں 152 بی یو ایس تھا، جو ملک کی ضروریات کو پورا کرنے سے زیادہ ہے۔جب کہ کوئلے اور گیس پر مبنی بجلی کی پیداوار میں بالترتیب 5 فیصد اور 15 فیصد کی کمی واقع ہوئی، ہائیڈرو، نیوکلیئر اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع میں اضافہ دیکھا گیا۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں ہائیڈرو جنریشن میں 40 فیصد، جوہری توانائی میں 9 فیصد اور قابل تجدید توانائی میں 7 فیصد اضافہ ہوا۔ پن بجلی میں یہ اضافہ جزوی طور پر کم بنیادی اثر کی وجہ سے ہے، کیونکہ ستمبر 2023 میں ہائیڈرو کی پیداوار میں 26 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔