عظمیٰ نیوزسروس
جموں//وزیر اعظم دفتر میں تعینات وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جمعے کے روز کہاکہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد میں پھوٹ کے آثار نمایاں ہے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے ماضی میں بھی انہیں شکست دی اور موجودہ اسمبلی انتخابات میں بھی بھاجپاحکومت بنانے میں کامیاب ہو جائے گی۔ان باتوں کا اظہار وزیر موصوف نے کٹھوعہ میں چناوی ریلی سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ مودی جی کی بدولت آج جموں وکشمیر میں امن و امان واپس لوٹ آیا ہے۔مرکزی وزیر مملکت نے کہا :’دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر میں حالات یکسر تبدیل ہوئے اور آج کشمیر کے ہر علاقے میں ترنگالہرا رہا ہے۔ ‘نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد میں پھوٹ پڑنے کا دعویٰ کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت نے کہاکہ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر واضح کیا ہے کہ وہ کشمیر میں پرچار کے بجائے جموں صوبے پر اپنی توجہ مبذول کرئے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے درمیان جو اتحاد ہوا وہ زیادہ دیرتک پائیدار رہنے والا نہیں ہے۔ان کے مطابق موجودہ مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کو نہ صرف امن کا گہوارہ بنایا بلکہ لوگوں کو ان کی دہلیزوں پر انصاف فراہم کرنے کی خاطر کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا۔مرکزی وزیر نے کہا :’جموں وکشمیر میں جتنے بھی تعمیراتی کام شروع کئے گئے انہیں وقت مقررہ کے اندرا ندر پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔‘انہوں نے الزام لگایا کہ علاقائی سیاسی پارٹیوں نے ہمیشہ مذہب کے نام پر سیاست کی لہذا ایسے سیاستدانوں کواب سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، جب بھی کشمیر وادی میں راہول گاندھی کا بصری منظر دیکھنے کو ملتا ہے، تو یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ وہ اپنے آپ سے خوب لطف اندوز ہو رہے ہیں، جو اس وقت کے بالکل برعکس ہے جب ان کے پارٹی نے مرکز میں حکومت کی اور اس وقت کی ریاست جموں و کشمیر کے ساتھ بھی اتحاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت راہول گاندھی اپنے حفاظتی حصار سے باہر نہیں نکل سکتے تھے اور انہیں اپنی بہن اور خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ اپنے چھوٹے سے چیمبر کی دیواروں کے اندر ہی قید رہنا پڑا تھا، جس کی گواہی اس حقیقت سے کم نہیں ہے۔ تب کانگریس کے مرکزی وزیر داخلہ سشیل شندے تھے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہر بار جب راہول گاندھی اپنی بہن پرینکا کے ساتھ برف کے گولوں سے کھیلتے ہیں یا لال چوک پر ٹہلنے جاتے ہیں یا شام کو اچانک ریذیڈنسی روڈ پر واقع کسی ریستوراں میں جاتے ہیں، انہیں یہ احساس نہیں ہوتا ہے کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ نادانستہ طور پر کشمیر کی صورت حال سے نمٹنے میں وزیر اعظم مودی کی کامیابی کی توثیق کرتے ہیں۔کٹھوعہ کے لوگوں سے بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، یہ شیاما پرساد مکھرجی کی سرزمین ہے اور یہ جانا جاتا ہے کہ وہ قوم کے دشمنوں کے بار بار حملوں کا مقابلہ کرچکے ہیں اور ملک دشمن طاقتوں کے عزائم کو ناکام بنانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سے بی جے پی کی جیت پورے ملک میں یہ پیغام دے گی کہ آرٹیکل 370 اور 35A کو واپس لانے کی بات کرنے والوں کو کٹھوعہ کے لوگوں نے بیلے کی طاقت سے ایک بار مسترد کر دیا ہے۔