Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

اخلاق ۔ سیرتِ نبویؐ کا سب سے روشن پہلو شمع فروزاں

Towseef
Last updated: September 26, 2024 11:18 pm
Towseef
Share
10 Min Read
SHARE

شیخ بلال ، تلیل

حضرت نبی اکرمؐ کی سیرت کا اصل اور سب سے ممتاز پہلو جس کی طاقت سے نبی کریمؐ نے اپنے سخت ترین دشمنوں کو اپنا فریفتہ بنایا اور دشمن بھی ایمان کے نور سے منور ہوگئے ۔

وہ آپ ؐ کے اخلاق ہیں۔ آج کل اگر ظاہری طور پر مسلمان نبی اکرمؐ کی مبارک سنن پر عمل پیرا تو ہیں لیکن اخلاق کی کمی ہر دوسرے مسلمان پر حاوی ہے۔ بد اخلاقی، بد تمیزی، بے ادبی نے ہماری زندگیوں کا احاطہ کیا ہوا ہے۔ گھروں میں، دفاتر میں، ہسپتالوں میں، مساجد میں، بازار میں غرض ہر جگہ اور ہر پیشے میں ہم صرف بد اخلاقی کا مظاہرہ کرتے نظر آتے ہیں ۔اخلاق انسان کی زندگی کا ایک ایسا جز ہے کہ جس کے اندر یہ صفت پائی جاتی تو سمجھ لیجئے کہ وہ کامل انسان ہے، اخلاق ایک ایسی دوا ہے جو دل و دماغ دونوں کو غذا پہنچاتا ہے۔ اخلاق ایک ایسی نعمت ہے کہ جس سے انسان کو روحانی و جسمانی سکون ملتا ہے ۔ حضرت محمدؐ نے علم اور عبادت کی زینت اخلاق کو قرار دیا ہے۔ قیامت کے دن مومن کے میزان عمل میں کوئی چیز حسن اخلاق سے زیادہ باوزن نہیں ہوگی۔

اخلاق ایک ایسا بے ضرر اور بہترین ہتھیار ہے جس سے بد سے بدترین دشمنوں کو بھی دوست بنایا جاسکتا ہے۔ اخلاق ایک ایسی خصلت ہے جس سے ایک آدمی انسان کے قابل بن جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا میں ہزاروں قسم کی مخلوق پیدا فرمائی ہے اور ان سب میں انسان کو اشرف المخلوقات قرار دیا ہے لیکن انسان تب تک اشرف نہیں بن سکتا جب تک اس کے اخلاق بلند نہ ہوں۔ کھانا پینا، بچے پیدا کرنا، گھر بنانا وغیرہ انسانیت والے کام نہیں یہ سب کام حیوانات بھی کرلیتے ہیں۔ حیوانات اور انسانوں میں اخلاق ایک خاص اور ضروری فرق ہے۔ بد اخلاق انسان اور ایک وحشی جانور میں کوئی فرق نہیں کیونکہ دونوں ہی جاندار خلق خدا ہیں، دونوں ہی جانداروں والا کام کرتے لیکن اعلیٰ اخلاق ہی انسان کو حیوان سے الگ کرتے ہیں – اعلیٰ اخلاق و حسن اَخلاق کا مفہوم بہت وسیع ہے، اس میں کئی نیک اعمال شامل ہیں جیسے، معافی کو اختیار کرنا، بھلائی کا حکم دینا، برائی سے منع کرنا، جاہلوں سے اعراض کرنا، صلہ رحمی کرنا، محروم کرنے والے کو عطا کرنا، ظلم کرنے والے کو معاف کردینا، خندہ پیشانی سے ملاقات کرنا، کسی کو تکلیف نہ دینا، نرم مزاجی، بردباری، غصے کے وقت خود پر قابو پالینا، غصہ پی جانا، عفو ودرگزر سے کام لینا، لوگوں سے خندہ پیشانی سے ملنا، انسانوں کے لیے مسکرانا، انسانوں کی خیر خواہی کرنا، لوگوں میں صلح کروانا، حقوق العباد کی ادائیگی کرنا، مظلوم کی مدد کرنا، ظالم کو اس کے ظلم سے روکنا، کسی کی پریشانی دور کرنا، کمزوروں کی کفالت کرنا، بچوں کی اچھی تربیت کرنا، چھوٹوں پر شفقت کرنا، بڑوں کا احترام کرنا، علماء کا ادب کرنا، ضرورت مندوں اور محتاجوں کو کھانا کھلانا اور لباس پہنانا، پڑوسیوں کے حقوق ادا کرنا ، مشقتوں کو برداشت کرنا، حرام سے بچنا، حلال حاصل کرنا وغیرہ وغیرہ۔

حضرت نبی اکرمؐ تمام انسانوں کے لئے ہر قدم، ہر عمل کے لیے بہترین نمونہ ہیں۔ آپؐ کی سیرت کے ہر ایک پہلو کی نقل کامیابی اور کامرانی تک پہنچا دیتی ہے۔ آپؐ کے کھانے پینے کا طریقہ، چلنے بیٹھنے کا طریقہ، سونے جاگنے کا طریقہ، غرضیکہ زندگی گزارنے کے ہر پہلو پر آپؐ کی نقل اور رہنمائی ایک شخص کو ایک اچھا انسان بننے کے ضروری ہے ۔

حضرت محمد ؐ کی سیرت کا سب سے روشن و ممتاز پہلو آپؐ کی اعلیٰ ترین اخلاق ہیں ۔

ترمذی شریف میں ایک جگہ نبی کریم ؐ ارشاد فرماتے ہیں کہ تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اخلاق کے اعتبار سے سب سے اچھاہو۔ مسلم شریف کی روایت ہے کہ نیکی حسن اخلاق کا نام ہے اوربُرائی وہ ہے جو تیرے دل میں کھٹکے اور تمہیں ناپسند ہو کہ لوگ اسے جانیں۔ قیامت کے دن مومن کے میزان عمل میں کوئی چیز حسن اخلاق سے زیادہ باوزن نہیں ہوگی، اسی طرح مومن اپنے حسن اخلاق ہی کی وجہ سے ہمیشہ روزہ رکھنے اور تہجد گزار کا مرتبہ حاصل کرلیتا ہے۔ حسن اخلاق ایک اعلیٰ صفت ہے جو انسان کو بڑے ضبط اور محنت سے آجاتے ہیں حسن اخلاق کی تعریف اور اس کے فضائل بیان کردینا تو آسان ہے مگر اس پر عمل کرنا بڑا مشکل ہے، لیکن آپؐ کے اندر یہ اعلیٰ صفت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی، اگر سیرت کا مطالعہ غور سے کیا جائے تواس کی مثال قدم قدم پر ملیں گی۔ حسن اخلاق کا یہ مطلب نہیں کہ کوئی ہم سے اچھائی کرلے کوئی ہمارے ساتھ نیکی کا معاملہ کرے اور ہم بدلے میں اس کے ساتھ نیکی کا معاملہ کریں بلکہ نبی کریمؐ نے نہ صرف ہمیں حسن اخلاق کا مطلب سمجھایا بلکہ عملاً کرکے بھی دکھایا کہ حسن اخلاق کا مطلب ہے کہ کوئی آپ کو گالی دے دے، کوئی آپ کے ساتھ بُرا کرے، کوئی آپ سے بد تمیزی کرے، کوئی آپ کے ساتھ بُرا سلوک کرے ،آپ اس کے ساتھ کے ساتھ بھلائی، درگزر اور نیکی کا معاملہ کریں۔ نبی کریمؐ نے اپنے اخلاق حسنہ کی دولت سے تڑپتی انسانیت کی غمخواری کی، اپنے ازلی وابدی دشمنوں کو پتھر کے جواب میں پھولوں کا گلدستہ پیش کیا، نفرت کے اندھیروں میں الفت و محبت کی شمع روشن کی، آپسی تفرقہ بازی اور دائمی بغض و عداوت کی بیخ کنی کرکے بھائی چارگی اور الفت ومحبت کے چشمے بہائے ۔ فتح مکہ کے دن جب آپ ؐ مکہ میں فاتحانہ انداز میں داخل ہوئے، صحابہ کرام کی دس ہزار جمعیت آپؐ کے ساتھ تھی، اعلان ہوتا ہے کہ آج بدلے کا دن ہے، آج جوش انتقام کو سرد کرنے کا دن ہے، آج گذشتہ مظالم کے زخموں پر مرہم رکھنے کا دن ہے اور گذشتہ مظالم کی بھڑکتی چنگاری کو دشمنوں کے لہو سے بجھانے کا دن ہے۔ لیکن تاریخ گواہ ہے اور زمین و آسمان گواہی دیتے ہیں کہ ایساکچھ نہیں ہوا، مکہ فتح ہونے کے بعد رسول اکرم ؐ نے کفارِ قریش کے ساتھ جو سلوک اور رویہ اپنایا، پوری انسانی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ اس موقع کی مرقع آرائی معروف سیرت نگارعلّامہ شبلی نعمانی کی زبانی سنئے: ’’آپؐ نے مجمع کی طرف دیکھا تو جبارانِ قریش سامنے تھے۔ ان میں وہ حوصلہ مند بھی تھے جو اسلام کو مٹانے میں سب کے پیشرو تھے۔ وہ بھی جن کی تیغ و سنان نے پیکر قدسیؐ کے ساتھ گستاخیاں کی تھیں، وہ بھی جنہوں نے آنحضرتؐ کے راستے میں کانٹے بچھائے تھے۔ وہ بھی تھے،جو وعظ کے وقت آپؐ کی ایڑیوں کو لہولہان کردیا کرتے تھے۔ وہ بھی تھے جن کی تشنہ لبی خون نبوت کے سوا کسی چیز سے بجھ نہیں سکتی تھی، وہ بھی تھے جن کے حملوں کا سیلاب مدینے کی دیواروں سے آ آ کر ٹکراتا تھا، وہ بھی تھے جو مسلمانوں کو جلتی ہوئی آگ پر لٹا کر ان کے سینوں پر آتشیں مہریں لگایا کرتے تھے۔ رسول اللہؐ نے ان کی طرف دیکھا اور پوچھا: تمہیں کچھ معلوم ہے، میں تم سے کیا معاملہ کرنے والا ہوں؟ وہ اگرچہ ظالم تھے، شقی تھے، بے رحم تھے، لیکن مزاج شناس تھے، پکار اُٹھے کہ تم شریف بھائی ہو اور شریف برادر زادہ ہو۔ ارشاد ہوا! تم پر کچھ الزام نہیں۔ جائو ، تم سب آزاد ہو۔‘‘ رحمت نبویؐ جوش میں آئی اور زبان رسالت کی صدائیں لوگوں کے کانوں سے ٹکراتی ہیں۔’’ جاؤ تم سب آزاد ہو، تم لوگوں سے کسی قسم کا بدلہ نہیں لیا جائیگا۔‘‘ یہ تھاآپؐ کا اخلاق کریمانہ، یہ تھا آ پ کے اخلاق حسنہ کا اعلیٰ نمونہ، جس کی مثال سے دنیا قاصر ہے۔

بیشک نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی اخلاق حسنہ سے بھری پڑی ہے، جسے آج ہمیں اس نازک ترین حالات میں اپنانے کی ضرورت ہے۔ اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اخلاق کی تعلیم دوسروں کو دیں اور خود بھی اس پر عمل پیرا ہوں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے طرز عمل پر اپنی زندگی کو سانچے میں ڈھالنے کی کوشش کریں،کیونکہ نبی کریم ؐ کے اخلاق حسنہ کو اپنانے کے بعد ہمارے لیے بھی اخلاقیت کی بلند اور دشوار گزار گھاٹی پر چڑھنا آسان ہوجائے گا۔
( رابطہ ۔6006796300)
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ہندوستان میںکاروباری اختراع کاروباری رہنماؤں اور کل کے مفکرین کے کندھوں پر :منوج سنہا | جموں و کشمیر تعلیم اور اختراع کا بڑا مرکز بن کر ابھرا لیفٹیننٹ گورنر کا آئی آئی ایم جموں میں اورینٹیشن پروگرام کے اختتامی اجلاس سے خطاب
جموں
ڈی کے جی سڑک پر لینڈ سلائیڈنگ، گاڑیوں کی آمد و رفت متاثر
پیر پنچال
کویندر گپتا نے بطور لیفٹیننٹ گورنر لداخ حلف اٹھایا کہا لداخ کی مساوی ترقی یقینی بنانے کیلئے مل کرکام کرینگے
جموں
خطہ چناب میں سرگرم ملی ٹینٹ گروہوں اور اُن کے معاون نیٹ ورک کامکمل خاتمہ ضروری ملی ٹینٹ گروپوں کا مکمل صفایا کیا جائیگا | پولیس سربراہ کا ڈوڈہ، کشتواڑ و رام بن میں سیکورٹی صورتحال اور انسداد ملی ٹینسی آپریشنز کا جائزہ
خطہ چناب

Related

کالممضامین

افسانوی مجموعہ’’تسکین دل‘‘ کا مطالعہ چند تاثرات

July 18, 2025
کالممضامین

’’تذکرہ‘‘ — ایک فراموش شدہ علمی اور فکری معجزہ تبصرہ

July 18, 2025
کالممضامین

نظموں کا مجموعہ ’’امن کی تلاش میں‘‘ اجمالی جائزہ

July 18, 2025
کالممضامین

حیراں ہوں دِل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں ؟ ہمارا معاشرہ

July 18, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?