پرویز احمد
سرینگر // اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 25لاکھ سے زائد اہل ووٹروں کیلئے 3502پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے تھے جن میں 1056شہری علاقوں اور 2446دیہی علاقوں میں قائم کئے گئے تھے۔ دوسرے مرحلے کی پولنگ کیلئے قائم کئے گئے 3502پولنگ مراکز میں 157منفرد پولنگ سٹیشن بھی شامل تھے جن میں 26گلابی پولنگ سٹیشن بھی شامل ہیں۔ ان پولنگ مراکز میںہائر سیکنڈری سکول جڈی بل اور ایس پی کالج سرینگرشامل ہیں۔ غازی دوری اور چنار باغ گلابی پولنگ مراکز میں خواتین کے مقابلے میں مردوں نے زیادہ ووٹ ڈالے ۔ ان دو پنک پولنگ مراکزمیں ووٹروں کی مجموعی تعداد 2164تھی جن میں 883ووٹروں نے ووٹ ڈالے جن میں 519مرد اور 364خواتین ووٹر شامل تھے۔گلابی پولنگ مراکز کا قیام اگرچہ خواتین ووٹروں کو راغب کرنے اور محفوظ تصور کرانے کیلئے کیا گیا تھا لیکن ان پولنگ مراکز میں ووٹ ڈالنے والوں کی ووٹر لسٹ میں مردوں کے ووٹ بھی رکھے گئے تھے۔ان مراکز میں عملہ بھی خواتین پر ہی مشتمل تھا لیکن ان کی معاونت اور دیکھ ریکھ کیلئے مرد پولنگ عملے کو بھی تعینات کیا گیا ۔ الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کے تحت گلابی پولنگ مراکز کیلئے خواتین سیکورٹی عملہ کی تعینات لازمی ہے لیکن دوسرے مرحلہ کیلئے قائم ان مراکزمیں خواتین سیکورٹی اہلکارنظر نہیں آئے۔ غازی دوری 87جڈی بل کو گلابی پولنگ مراکز قرار دیا گیا تھا اور یہاں مجموعی طور پر 1376ووٹروں کو ووٹ ڈالنے تھے جن میں 1بجکر 29منٹ پر 486ووٹروں نے ووٹ ڈالنے تھے جن میں سے 311مرد اور 175خواتین شامل تھیں۔غازی دوری کی پریزائڈنگ افسر ڈاکٹر عشرت نے بتایا کہ پنک پولنگ سٹیشنوں میں پولنگ کا عمل خواتین ہی سنبھال رہی ہیں لیکن معاون عملے کے طور پر ہر ایک خاتون کے ہمراہ ایک مرد ملازم کو رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنک پولنگ سٹیشنوں میں تعینات خواتین کیلئے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پنک پولنگ سٹیشن ایسے سکولوں یا کالجوں میں کھولے گئے ہیں جہاں پانی اور بیت الخلاء کے انتظامات پہلے سے موجود ہوتے ہیں۔گلابی پولنگ مرکز ایس پی کالج میں بھی صورتحال کچھ مختلف نہیں تھی۔ یہاں 6افراد تعینات تھے جن میں 4خواتین بھی تعینات تھیں۔