ملی ٹینٹوں کو رہا کرکے پاکستان سے بات چیت

Mir Ajaz
3 Min Read
The Union Minister for Home Affairs and Cooperation, Shri Amit Shah addressing at the birth anniversary celebrations of Gurudev Rabindranath Tagore at Kolkata, in West Bengal on May 9, 2023.

عظمیٰ نیوز سروس

لوہارو (ہریانہ)//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پارٹی کا نیشنل کانفرنس کے ساتھ جموں و کشمیر میں انتخابات کے بعد تمام ملی ٹینٹوں کو رہا کرنے اور دفعہ 370 کو واپس لانے کا ایجنڈا ہے۔ بھیوانی ضلع کے لوہارو میں اپنی پہلی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ آیا جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ختم کرنا اچھا تھا یا برا۔جموں و کشمیر کے انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے شاہ نے کہا کہ گاندھی اور این سی لیڈر عمر عبداللہ کا ایجنڈا ہے کہ انتخابات کے بعد تمام ملی ٹینٹوںکو رہا کیا جائے اور پاکستان کے ساتھ بات چیت بھی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات ہو رہے ہیں، راہل بابا وہاں گئے۔ اس نے عمر عبداللہ سے سمجھوتہ کیا، ان کا ایجنڈا کیا ہے؟ انتخابات کے بعد تمام دہشت گردوں کو رہا کر کے پاکستان سے مذاکرات کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ ان تنظیموں پر سے پابندی بھی ہٹا دیں گے جن پر پابندی لگائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل بابا میری بات سنو۔ نریندر مودی وہاں بیٹھے ہیں (مرکز میں حکومت چلا رہے ہیں)۔ آپ نے (جموں و کشمیر میں)حکومت نہیں بنائی ہے۔ جب تک بھارتیہ جنتا پارٹی ہے، کشمیر کے اوپر آنکھ اٹھاکر کوئی دیکھ نہیں سکتا (جب تک بی جے پی یہاں ہے، کوئی کشمیر کی طرف دیکھنے کی ہمت نہیں کر سکتا)۔انہوں نے اجتماع سے پوچھا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی اچھی ہے یا بری؟۔وہ آرٹیکل 370 کو واپس لانا چاہتے ہیں، کتنی ہی کوشش کی جائے، دفعہ 370 کبھی واپس نہیں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی، ہماری پارٹی ایسی ہے جو اس بات پر متفق ہے کہ ‘پاکستان والا’ کشمیر(پی او کے) بھی ہندوستان کا ہے۔ہریانہ کے ہزاروں جوانوں نے کشمیر کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں، اور یہ لوگ کشمیر میں دہشت گردی کو واپس لانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کو اس مسئلہ پر جواب دینا چاہئے۔شاہ نے کہا راہل بابا، آپ نے کشمیر میں بھی یہ کہا جب تک بی جے پی ہے، ہم کسی کو ریزرویشن کو ہاتھ لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔راہول گاندھی “جھوٹ بولنے کی ایک مشین ہے”، وہ کسی بھی زبان میں جھوٹ بول سکتے ہیں۔

Share This Article