عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر// بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری ترون چُگ نے عمر عبداللہ کو دنیا کا سب سے منتشر ذہنیت کا شکارلیڈر قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ جموں وکشمیر میں اب بائیکاٹ کی سیاست کے دن ختم ہو چکے ہیں اور عوام کو وزیر اعظم نریندر مودی سے بے انتہاء محبت ہے اور جموں وکشمیر کو دہائیوں سے لوٹنے والے عبداللہ، مفتی، گاندھی ، نہرو خاندانوں سے عوام سخت نفرت کرتی ہے۔چگ نے کہا کہ دفعہ 370اور 35 اے کو ختم کرکے ترقی کی ایک نئی کہانی لکھی گئی ہے ۔اب یہاں جمہوریت کے دشمنوں کیلئے زمین تنگ ہے، یہ لوگ کبھی آگے نہیں آئیں گے۔بی جے پی کے قومی جنرل سیکریٹری اورجموں و کشمیر کے انچارج ترون چگ نےسرینگر میں پارٹی کی ایک اعلی سطحی میٹنگ طلب کی جس میں تمام اسمبلی حلقوں کے امیدواروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں ترون چگ نے ہر اسمبلی حلقے کے بارے میں مفصل جانکاری حاصل کی اور انتخابی تیاریوں کا جائزہ لیا۔میٹنگ کے بعد ترون چگ نےذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس ایک الجھی ہوئی جماعت ہے اور عبداللہ خاندان زمین کی حقیقتوں سے بے خبر ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے جموں و کشمیر میں منافقانہ کردار ادا کیا ہے۔چُگ نے کہا کہ پارٹی کے رہنما عمر عبداللہ نے واضح کیا تھا کہ وہ اسمبلی انتخابات میں اس وقت تک حصہ نہیں لیں گے جب تک ریاستی حیثیت بحال نہیں ہوتی، لیکن پارٹی اتنی الجھی ہوئی ہے کہ اپنے وعدوں پر قائم نہیں رہی۔چُگ نے آرٹیکل 370کے معاملے پر جے کے عوام کو گمراہ کرنے پر عبداللہ خاندان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوںنے کہا “پہلے، پارٹی اپنی منشور میں آرٹیکل 370کی بحالی کا ذکر کر رہی تھی اور اب دعویٰ کر رہی ہے کہ اس میں 100سال بھی لگ سکتے ہیں” ۔چگ نہ کہا ” عمر عبداللہ دنیا کے سب سے کنفیووزڈ لیڈر ہیں،انہیں یہ ایوارڈ ملنا چاہئے” ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس قیادت سو فیصد مسترد قیادت ہے جسے عوام نے پوری طرح سے خارج کر دیا ہے۔عبداللہ ، مفتی، گاندھی ۔نہرو خاندان پر جموں وکشمیر کو برسوں سے لوٹنے کا الزام عائد کرتے ہوئے چگ نہ کہا کہ خاندانی راج نے جموں وکشمیر کو برسوں سے لوٹا ہے،اب یہ نسل در نسل لوٹ کھسوٹ کرنے والے خاندان واپس اقتدار میں آنے والے نہیں ہیں کیونکہ انہیں عوام نے مسترد کر دیا ہے۔چگ نے کہا کہ جمہوریت کے دشمن اب آگے نہیں چلیں گے،جو یہاں عوام کو گمراہ کرنے کے سوا کچھ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کیلئے زمین اتنی تنگ ہو چکی ہے کہ اس کی قیادت کبھی کہتی ہے چناؤ لڑیں گے کبھی کہتی ہے نہیں لڑیں گے، کبھی کہتی ہے 370 واپس لائیں گے اور کبھی کہتے ہیں 370 کو واپس لانے میں 100 سال لگیں گے۔انہوں نے کہا، “جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی بی جے پی کی اولین ترجیح ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے بعد، جب حالات معمول پر آئیں گے، تو ریاستی حیثیت کو بحال کیا جائے گا۔”چُگ نے مزید کہا کہ پارٹی جموں و کشمیر میں اکثریت سیٹیں جیتنے اور اگلی حکومت بنانے کے لیے پُر اعتماد ہے۔انہوں نے کہا، “پہلی بار، جموں و کشمیر میں بی جے پی کا وزیر اعلیٰ ہوگا کیونکہ پارٹی اپنے حریفوں کو شکست دینے کے لیے کافی مضبوط ہے”۔
ریڈی نے پہلے مرحلے کیلئے چھ ویڈیو وینز کو ہری جھنڈی دکھائی | پُرامن جموں وکشمیر اور ترقی کی طرف گامزن جموں وکشمیر کی تصویر دکھائیں گی
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں وکشمیر میں اپنی چُناوی مہم کو نئی رفتار دیتے ہوئے اتوار کو جموں سے چھ ویڈیو وینز کو ہری جھنڈی دکھائی جو گاؤں گاؤں شہر شہر جاکر گزشتہ دس برسوں میں مودی سرکار کی جانب سے جموں وکشمیر کی تعمیر و ترقی اور قیام امن کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کو اجاگر کریں گی۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے جموں وکشمیر الیکشن انچارج و مرکزی وزیر جی کرشنا ریڈی نے جموں میں قائم بھاجپا کے الیکشن وار روم ہوٹل رٹز منور سے جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے اسمبلی حلقوں کیلئے چھ ویڈیو وینز کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔اس موقع پر مرکزی وزیر پی ایم او ڈاکٹر جتیندر سنگھ، بی جے پی جموں وکشمیر صدر رویندر رینہ، رکن پارلیمنٹ جگل کشور شرما،سابق ڈپٹی سی ایم ڈاکٹر نرمل سنگھ و دیگر پارٹی رہنما موجود تھے۔پارٹی صدر رویندر رینہ نے اس موقع پر صحافیوں کیساتھ بات چیت میں جانکاری دی کہ یہ ویڈیو وینز وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے ‘ سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس ‘ کے نظریے کے تحت پچھلے دس برسوں میں جموں و کشمیر کی جو تصویر و تقدیر بدلی ہے اس کی منظر کشی کرنے اور گھر گھر یہ پیغام پہنچایں گیں کہ جموں وکشمیر کا امن وامان کیساتھ ترقی کا یہ کارواں آگے بڑھانے کیلئے عوام بھارتیہ جنتا پارٹی کو اسمبلی انتخابات میں بھاری اکثریت کیساتھ کامیاب بنائے تاکہ جموں وکشمیر کو پھر سے تاریکی اور بد امنی کے سیاہ دور میں دھکیلنے کی علاقائی جماعتوں اور کانگریس کی کوششیں ناکام بنائی جاسکیں۔رویندر رینہ نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی کڑی محنت کا نتیجہ ہے کہ آج جموں و کشمیر کے ہر طبقے کیساتھ بلا لحاظ مذہب و ملت انصاف ہوا ہے اور یہی حصولیابیاں ان ویڈیو وینز کے ذریعے عوام تک پہنچائی جائیں گی۔انہوں نے جموں وکشمیر کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کسی قسم کے گمراہ کن نعروں پر توجہ نہ دیتے ہوئے بھاجپا کو بھاری اکثریت کیساتھ کامیاب بنائیں ۔
پڑوسیوں کیساتھ دوستانہ تعلقات بھارت کی ترجیح لیکن پیٹھ میں خنجر گھونپنا پاکستان کی فطرت | پاکستان کیساتھ مذاکرات کی وکالت کی بجائے این سی جموں وکشمیر کے لوگوں سے بات کرے:رینہ
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں وکشمیر بھارتیہ جنتا پارٹی نےنیشنل کانفرنس کی جانب سے پاکستان کیساتھ مذاکرات اور جموں وکشمیر میں اندرونی خودمختاری کی وکالت کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے گمراہ کن اور جموں وکشمیر کو پھر سے بد امنی اور تباہی کے تاریک دور میں دھکیلنے کی سازش قرار دیا، ساتھ ہی پاکستان کو جموں و کشمیر میں قبرستان آباد کرنے، خون خرابے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ پڑوسیوں کیساتھ دوستانہ تعلقات کو فروغ دیا لیکن پاکستان نے ہمیشہ پیٹھ پر خنجر گھونپا ہے۔جموں میں ایک تقریب کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جموں وکشمیر بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر رویندر رینہ نے کانگریس۔نیشنل کانفرنس اتحاد کو اقتدار کی خاطر جموں وکشمیر کی تباہی کے دبانے پر لیجانے کی سازش قرار دیتے ہوئے جموں و کشمیر کے لوگوں کو ایسے الائنس سے خبر دار رہنے کی تلقین کی۔رینہ نے کہا”نیشنل کانفرنس کو پاکستان کے بجائے جموں وکشمیر کے لوگوں سے بات کرنی چاہیے۔ اس پاکستان کیساتھ بات کرنے کی وکالت کر رہی ہے جس پاکستان نے جموں و کشمیر میں پچھلے انتیس برسوں میں صرف قبرستانوں کے قبرستان آباد کیئے”۔ رینہ نے پاکستان پر برستے ہوئے کہا کہ پاکستان نے یہاں صرف بربادی کی، جموں وکشمیر کو لہولہان کیا ۔کس ملک کیساتھ بات چیت ہو گی یہ فیصلہ وزیر خارجہ کو کرنا ہے”۔رینہ نے کہا “بھارت نے ہمیشہ پڑوسیوں کیساتھ دوستانہ تعلقات کو ترجیح دی لیکن جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے اس نے ہمیشہ پیٹھ میں خنجر گھونپا”.انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان کیساتھ دوستی کا ہاتھ اٹل بہاری واجپائی جی نے بڑھایا تھا ۔کیا نیشنل کانفرنس یہ ضمانت دے گی کہ پاکستان پھر سے یہاں خون خرابہ نہیں کرے گی؟۔رویندر رینہ نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ دس برسوں میں جموں وکشمیر کو ایک سیاہ دور سے باہر نکالتے ہوئے سب کا ساتھ سب وکاس اور سب کا وشواس کے تحت یہاں امن و سکون ،تعمیر و ترقی اور انصاف کا پرچم بلند کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بندوق کی گن گرج تھی آج امن وسکون ہے جو کچھ ملک دشمن طاقتوں کو ہضم نہیں ہو رہا اور وہ یہاں پھر سے بدامنی کی راہ ہموار کرنے پر آمادہ ہیں لیکن جموں وکشمیر کی پر امن اور حب الوطنی سے سرشار عوام نے وزیر اعظم نریندر مودی کے اس سنہری دور کیساتھ شانہ بشانہ چلنے کا عزم کیا ہے جو جموں وکشمیر کے ہر کونے میں بھاجپا کی انتخابی مہم میں عوامی سیلاب سے صاف ظاہر ہو رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا”آج جموں و کشمیر میں امن و سکون ہے,ایک وقت تھا جب گولیوں بندوق اور گرینیڈ کا شور تھا آج امن ترقی کا دور دورہ ہے”۔رویندر رینہ نے کہا”یہ مودی کی محنت کا نتیجہ ہے” ۔اس موقع پر رویندر رینہ نے کہا کہ آج ہم نے ویڈیو وینز لانچ کی ہیں یہ وینز گاؤں گاؤں شہر شہر جائیں گی اور دس سال کے مودی جی کے کاموں کو اجاگر کریں گی”۔مینڈیٹ کو لیکر پارٹی میںأٹھ رہی مخالف آوازوں پر پوچھے گئے ایک سوال پر رویندر رینہ نے کہا”مینڈیٹ کیلئے ناراضگی فطری ہے،بھاجپا ایک بڑا پریوار ہے، ٫ہر کسی کو امید ہوتی ہے لیکن ایک اسمبلی حلقہ سے ایک ہی امیدوار کو ٹکٹ مل سکتی ہے۔بھاجپا پوری طرح متحد ہے،جموں وکشمیر کے چاروں طرف بھاجپا کی چناوی ریلی زور و شور سے جاری ہے‘‘۔”کوئی نہیں ہے ٹکر میں،کیوں پڑے ہو چکر میں”کہتے ہوئے اپنے مخصوص انداز میں رویندر رینہ نے اپنی بات ختم کی۔
سکھ مخالف دنگے کانگریس کی دین تھے: آر پی سنگھ | کہامودی دور میں ہی1984سکھ مخالف فسادات کے گنہگاروں کو پھانسی ہوگی
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی ترجمان آر پی سنگھ نے 1984سکھ مخالف فسادات کو کانگریس کی منصوبہ بندی سازش کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ مودی دور میں جگدیش ٹایٹلر کو پھانسی ملے گی، کیونکہ سی بی آئی عدالت نے اپنے تازہ فرمان میں ان کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی ہے جس سے سکھ میں ایک مرتبہ پھر اُمید جاگ گئی ہے کہ انہیں جلد انصاف ملے گا۔جموں کے چڑدھی کلا گوردوارہ میں 1984کے سکھ مخالف دنگوں کے گنہگاروں کو سزااور متاثرین کے لئے انصاف کیجئے ایک ارداس تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی ترجمان آر پی سنگھ، اقلیتی مورچہ کے جموں وکشمیر صدر رنجوت سنگھ نلوا، بھاجپا کے جموں ویسٹ امیدواریودھ ویرسیٹھی بھی اس موقع پر موجود تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سردار آر پی سنگھ نے کہا کہ وہ آج یہاں ووٹ مانگنے نہیں آئے ہیں بلکہ آج اس تقریب میں آنے کا مقصد انصاف کیلئے اپنی چالیس سالہ جدوجہدکو تقویت دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بچھڑے گردواروں اور دھام کی ملانے کیلئے ارداس ہوتی تھی کہ ان کی سیوا سنبھال ہمیں ملے لیکن یہ کام وزیر اعظم نریندر مودی جی نے کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہداء میں سکھوں کا کوئی ثانی نہیں یہ سکھ سماج ہی ہے جس کے گورو گوبند سنگھ جی نے اپنے لخت جگروں کی قربانی دی ہے۔انہوں نے ویر بال دیوس منانے کے مودی سرکار کے اقدام کو اس عظیم شہادت کو شاندار خراج تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ویر بال دیوس نہ صرف ملک بھر بلکہ دنیا کے ایک سو نوے ممالک میں منایا گیا جو سکھ سماج کی شہادت اور تعلیمات کا ایک خوبصورت اعتراف ہے۔آر پی سنگھ نے کہا کہ نہ صرف ویر بال دیوس بلکہ حکومت نے شہداء کے باب بچوں کے نصاب میں شامل کرتے ہوئے اس عظیم قربانی سے اگلے نسل کو روشناس کرانے کا اہم کام کیا ہے جس کیلئے سکھ سماج وزیر اعظم مودی کا انتہائی مشکور و ممنون ہے۔ انہوں نے کہا شہادت سے بڑھ کر اگر سکھوں کیلئے کوئی چیز اہم ہے تو وہ گروانی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی جی کے دور میں اس کا تمام زبانوں میں ترجمہ ہو رہا ہے نہ صرف ملک بلکہ یونیسکو کے ذریعے بین الاقوامی زبانوں میں بھی گروانی کا ترجمہ ہو رہا ہے۔آر پی سنگھ نے اس موقع پر کانگریس پر برستے ہوئے کہا کہ 1984 کے سکھ مخالف فسادات کانگریس کی ایک منصوبہ بند سازش کا نتیجہ تھا اور اس سازش کی منصوبہ بندی میں خود راجیو گاندھی ملوث تھے اور یہ انکشاف ملک کی خُفیہ ایجنسی راء کی سابق سربراہ جی بی سندھو نے اپنی کتاب میں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اندرا گاندھی شہید نہیں بلکہ وہ اپنے ہی بنائے ہوئے مکڑی کے جال میں پھنس گئی تھی۔آر پی سنگھ نے جی بی سندھو کی کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سکھ مخالف دنگے کانگریس کی دین تھی۔آر پی سنگھ نے مودی دور کو سکھ سماج کیلئے انصاف کا دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی۔دور میں سجن کمار کو سزا ملی اور جگدیش ٹائیٹلر کا معاملہ تین بار بند ہوا لیکن آج عدالت نے ان کیخلاف مقدمہ چلائے کا حکم صادر کیا ہے ۔امید ہے مودی سرکار کے رہتے یہ چالیس برس کی جدجہد رنگ لائے گی اور گنہگار کو پھانسی ملے گی۔
این سی، پی ڈی پی کی غلط حکمرانی نے | ڈوڈہ کو غیر یقینی اور عسکریت پسندی کی طرف دھکیل دیا: اشوک کول
عظمیٰ نیوزسروس
ڈوڈہ//بھارتیہ جنتا پارٹی جنرل سکریٹری(تنظیم) اشوک کول نےکہا کہ ڈوڈہ، بھدرواہ اور کشتواڑ علاقوں کے لوگوں کو پچھلی حکومتوں کے دوران بہت زیادہ نظرانداز کیا گیا ہے اور عسکریت پسندی کے عروج کے دوران یہ علاقے بھی پسماندہ تھے۔ تاہم آرٹیکل 370کے خاتمے سے لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور عسکریت پسندی بھی ختم ہو گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے متعدد کارکنوں اور عام شہریوں نے عسکریت پسندی کی وجہ سے ان علاقوں میں اپنی جانیں قربان کیں۔اشوک کول نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ڈوڈہ کے ہر شہری اور دور دراز علاقوں میں رہنے والوں کو ان کے جائز حقوق دیئے جائیں اور انہیں بہتر سہولیات اور بنیادی ڈھانچے سے پیار کیا جائے۔ وہ ڈوڈہ مغربی اسمبلی حلقہ سے پارٹی امیدوار شکتی پریہار کی حمایت میں پارٹی کارکنوں کی میٹنگ سے خطاب کررہے تھے جس میں بی جے پی ڈوڈا پربھاری اور جے ایم سی کے سابق ڈپٹی میئر بلدیو سنگھ بلوریا نے بھی شرکت کی۔اشوک کول نے کہا کہ اس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے اور عسکریت پسندوں کو آزادانہ طور پر چلانے کی وجہ سے، این سی، کانگریس یا پی ڈی پی کی حکومتوں نے ڈوڈہ کو فراموشی میں دھکیل دیا ہے جہاں لوگوں کو خود کو بچانے اور دہشت گردوں کے مظالم کا سامنا کرنا پڑا۔ ایسے وقت بھی آئے جب بی جے پی کی پوری سینئر قیادت نے صرف ڈوڈہ کو پریشان کن علاقہ قرار دینے کے لیے گرفتاری دی کیونکہ چنیدہ ہلاکتوں نے نظام پر لوگوں کے اعتماد کو متزلزل کر دیا تھا۔انہوںنے کہا کہ اب جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370کو منسوخ کر دیا ہے، فوج کو فری ہینڈ دیاگیا ہے، وی ڈی جی کو مضبوط کیاگیا ہے اور عسکریت پسندوں کے خلاف تیزی سے کارروائی کی جارہی ہے،تو حالات معمول پر آ گئے ہیں، ڈوڈہ کے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں مسابقتی خدمات میں حصہ لے رہے ہیں، علاقائی ثقافت کو فروغ دے رہے ہیںاور فیصلہ لینے والے اداروں کا حصہ بن رہے ہیں۔ یہ صحت مند علامات ہیں جہاں سیاح اور تاجر بڑی تعداد میں ڈوڈہ میں اتر رہے ہیں اور اس کی خوشحالی میں اضافہ کر رہے ہیں۔پارٹی امیدوار شکتی پریہار کے لیے ووٹ اور حمایت مانگتے ہوئے، بی جے پی ڈوڈا پربھاری اور جے ایم سی کے سابق ڈپٹی میئر بلدیو سنگھ بلوریا نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اسمبلی میں قابل اعتماد لوگوں کو بھیجیں جو لوگوں کی حقیقی آواز بن سکیں اور کانگریس کی طرح ان کے جذبات سے نہ کھیلیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔