Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
طب تحقیق اور سائنس

ہیپاٹائٹس کی وجوہات، علاج اور بچاؤ فکر ِ صحت

Towseef
Last updated: September 1, 2024 11:25 pm
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

عمیر حسن

عالمی سطح پر بڑھتی شرح اموات کی وجوہات میں سے ایک اہم وجہ ’’ہیپاٹائٹس‘‘ کو قرار دیا جاتاہے۔ ہیپاٹائٹس کو یرقان کہا جاتا ہے، جو انسان کےجگر کو سب سے زیادہ متاثر کرتا ہے۔ دراصل جگر میں انفیکشن کے باعث ہونے والی سوزش اور ورم ہی ہیپاٹائٹس ہوتا ہے، جو کئی متعدی وائرس اور غیر متعدی ایجنٹوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔

اس بیماری کی بنیادی وجہ خون میں کیمیائی مادہ لیلو روبین Bilirubin کی زیادتی ہوتی ہے۔ اس کی وجہ سے صحت کے متعدد مسائل ہوتے ہیں، جن میں سے کچھ مہلک بھی ہو سکتے ہیں۔ میڈیکل سائنس جگر کو جسم کا سب سے اہم عضو تصور کرتی ہےکیونکہ یہ جسم کے سب سے اہم کام انجام دیتا ہے۔ اس کے متاثر ہونے سے جسم کے اہم افعال متاثر ہوجاتے ہیں۔ہیپاٹائٹس وائرس کی پانچ اہم قسمیں ہیں، جنھیں اے، بی، سی، ڈی اور ای کہا جاتا ہے۔ بی اورسی زیادہ خطرنا ک سمجھی جاتی ہیں جبکہ اے، ڈی اور ای زیادہ خطرناک نہیں اور ان سے متاثرہ شخص چند دنوں میں ٹھیک ہو جاتا ہے۔ ہیپاٹائٹس اے اور ای کو پیلا یرقان جبکہ بی اور سی کو کالا یرقان کہا جاتا ہے۔ اگرچہ یہ سب جگر کی بیماری کا باعث بنتی ہیں، لیکن وہ اہم طریقوں سے ایک دوسرے سے مختلف ہیں، جن میں منتقلی کے طریقے، بیماری کی شدت، جغرافیائی تقسیم اور روک تھام شامل ہیں۔

خاص طور پر، ہیپاٹائٹس بی اور سی کروڑوں لوگوں میں دائمی بیماری کا باعث بنتی ہیں اور ایک ساتھ مل کر لیور سروسس، جگر کے کینسر اور وائرل ہیپاٹائٹس سے ہونے والی اموات کی سب سے عام وجہ ہیں۔ ہیپاٹائٹس بی اور ہیپاٹائٹس سی دنیا بھر میں 80فیصد جگر کے کینسر کا سبب بنتے ہیں۔ جو کبھی عالمی طور پر ایک وبا کی صورت اختیار کررہی ہے۔

قابلِ تشویش بات یہ ہے کہ لاعلمی اور درست تشخیص کا عمل نہ ہونے کے باعث کئی مریضوں کو اس بات کا علم ہی نہیں ہوتا کہ وہ ہیپاٹائٹس کا شکار ہیں۔ یہ صورتحال ہر سال ہزاروں متاثرہ افراد کی زندگی کو دردناک بنانے کے ساتھ ساتھ انھیں موت کے منہ میں دھکیلنے کا سبب بن جاتی ہے۔ لاعلمی اور تشخیص کی عدم موجودگی میں یہ مرض انفیکشن کی صورت دیگر افراد میں بھی بآسانی منتقل ہوجاتا ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس بی اور سی سے تقریباً 11لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

وجوہات : ہیپاٹائٹس کی اصل وجہ ایک وائرل انفیکشن ہے مگر یہ مرض مختلف وجوہات کی بناء پر بھی انسانی جسم پر حملہ آور ہوسکتا ہے۔ مثلاً خون کی منتقلی، تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیا کا مرض، استعمال شدہ اور آلودہ انجکشن یا سرجیکل آلات کا استعمال، متاثرہ سوئی سے کان چھیدنا، ادویات کے استعمال کا ری ایکشن، آلودہ ٹوتھ برش اور منشیات یا الکوحل وغیرہ کا استعمال۔ متاثرہ مریضوں میں اس مرض کی تشخیص ضروری ہے، جو کہ علامات اور بلڈ ٹیسٹ کے ذریعے ممکن ہے۔

علاج : لاعلمی اور درست تشخیص کا عمل نہ ہونے کے سبب کئی لوگوں کو علم ہی نہیں ہوتا کہ وہ ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہیں۔ صرف یہی نہیں، لاعلمی اور تشخیص کی عدم موجودگی میں یہ مرض انفیکشن کی صورت دیگر افراد میں بھی بآسانی منتقل ہوجاتا ہے۔ ہیپاٹائٹس کی کچھ اقسام ویکسینیشن کے ذریعے روکی جا سکتی ہیں۔

بچاؤ : ہیپاٹائٹس کی مختلف اقسام کی وجوہات اور بچاؤ کے لیے تدابیر بھی مختلف ہوتی ہیں۔ ہیپاٹائٹس اے کوصاف پانی اور متوازن خوراک کی فراہمی، قوت مدافعت میں اضافے اور نکاسی کے بہتر نظام کے ذریعے روکا جاسکتا ہے۔ ہیپاٹائٹس بی سے بچاؤ کے لیے نومولود کو ہیپاٹائٹس بی سے بچاؤ کے ٹیکےاور 18ماہ کے دوران طبی معالج سےکورس مکمل کروانا ضروری ہے۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
تروپتی میں 2ٹرینوں میں آگ | کوئی جانی نقصان نہیں
برصغیر
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کادوسراتربیتی اجلاس | وقف قانون پراظہار ناراضگی
برصغیر
شیوسینا کوانتخابی نشان الاٹ کرنے کاتنازعہ،عدالت عظمیٰ اگست میں غورکرے گی
برصغیر
نرس کو بچانے کی تمام کوششیں ناکام | مرکزی حکومت کی سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش
برصغیر

Related

طب تحقیق اور سائنسکالم

بغیر ِڈرائیور کار اور ڈرون کےلیے مکھیوں پر انٹینا نصب | کرتب دکھانے والادنیا کا پہلا انسان بردار ڈرون ایجاد رفتار ِ ٹیکنالوجی

July 13, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

انفلوئنزا کی روک تھام صحت عامہ کے لئے ایک چیلنج | فلو ایک انتہائی منتقل ہونے والا وائرل انفیکشن ہے ِ صحت و طب

July 13, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

تمباکو نوشی ،پھیپھڑوںکے سرطان کی اہم وجہ! | سرطان کا ابتدائی عمل خاموشی سے پنپ جاتا ہے غور طلب

July 13, 2025
طب تحقیق اور سائنسمضامین

زندگی گزارنے کا فن ( سائنس آف لیونگ) — | کشمیر کے تعلیمی نظام میں ایک نئی جہت کی ضرورت فکرو فہم

June 30, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?