یو این آئی
اقوام متحدہ//اسرائیل اور حماس نے پولیو ویکسینیشن مہم کے لئے غزہ کی پٹی میں تین مختلف علاقوں میں، تین دنوں کے لئے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے ۔یہ اطلاع عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ایک اہلکار نے دی۔مغربی کنارے اور غزہ کے ڈبلیو ایچ او کے دفتر کے سربراہ رِک پیپرکورن نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں صحافیوں کو بتایا کہ غزہ میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی مہم یکم ستمبر سے شروع ہوگی۔پیپر کورن کے مطابق، یہ معاہدہ مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجے سے سہ پہر 3 بجے کے درمیان ہونا ہے ، جس کا آغاز وسطی غزہ میں تین دن کی جنگ بندی سے ہوگا، پھر جنوبی غزہ میں ایک اور تین روزہ وقفہ اور اس کے بعد شمالی غزہ میں تین روزہ وقفہ۔یہ مہم تقریباً 640000 بچوں کو ٹارگٹ کرتی ہے ، جس میں پیدائش سے لے کر 10 سال تک کے ہر ایک بچے کو ٹیک کی دوخوراک دی جاتی ہے ۔ غزہ کی پٹی میں رواں ماہ کے شروع میں 25 برسوں میں پولیو وائرس انفیکشن کا پہلا کیس ریکارڈ کیا گیا۔پولیو ایک انتہائی متعدی وائرل بیماری ہے جو بنیادی طور پر پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتی ہے ۔دوسری جانب دنیا بھر میں انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو غیرقانونی قتل کا سامنا ہے ۔اپنے بیان میں ایمنسٹی نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کناریمیں بھی قتل عام شروع کر دیا، اسرائیلی فوجیوں اورمسلح آبادکاروں نے پہلے ہی مظالم جاری رکھے ہوئے ہیں اور اب مقبوضہ مغربی کنارے میں نئے اسرائیلی آپریشن سے مزید جانی نقصان ہو گا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے اسپتالوں کو گھیرے میں لیکر رسائی کو روک دیا ہے ۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے پر کئی دہائیوں میں اسرائیلی فوج نے سب سے بڑا حملہ کیا ہے ، جو تاحال جاری ہے ، اس حملے میں بدھ کے روز پہلے دن سے کم از کم بارہ فلسطینی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں میں اضافے کے بعد فلسطینی صدر محمود عباس نے سعودی عرب کا دورہ مختصر کر دیا ہے اور فلسطین واپس لوٹ گئے ہیں۔
حماس سیل کا سربراہ ہلاک
یو این آئی
تل ابیب// اسرائیلی مسلح افواج نے مغربی کنارے میں آپریشن کے دوران جنین میں حماس سیل کے سربراہ وسیم حازم کو ہلاک کر دیا۔ اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی دیایف) نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔”گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران شمالی سامریہ کے علاقے میں، آئی ایس اے اور آئی دی ایف اسرائیلی بارڈر پولیس کے آپریشن کے دوران، فورسز نے جنین میں حماس تنظیم کے سربراہ وسیم حازم کی قیادت میں ایک گاڑی میں دہشت گرد سیل کی نشاندہی کی۔ آئی ڈی ایف نے ٹیلی گرام پر لکھا۔اسرائیلی بارڈر پولیس فورسز نے آئی ایس اے کی درست انٹیلی جنس کے بعد حازم کو ہلاک کیا۔”
نوبیل امن انعام 2024 | فلسطین کے 4صحافی بھی نامزد
عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
وسلو// نوبیل امن انعام 2024 کے لئے فلسطین کے 4 صحافی بھی نامزد کردیئے گئے۔ اعلان 11 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ نامزد کئے جانے والوں میں فوٹو جرنلسٹ معتز عزیزہ، ٹی وی رپورٹر ہند خداری، صحافی بیسان عودہ اور رپورٹر وائل وائل الدحدوح شامل ہیں۔میڈیا ذرائع کے مطابق غزہ میں جاری لڑائی کے دوران ان فلسطینی صحافیوں نے بے مثال بے باکی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ اِن کی محنت سے دنیا کو اندازہ ہوسکا ہے کہ غزہ میں کیا ہو رہا ہے اور غزہ کے باشندے کن مشکلات سے دوچار ہیں۔معتز عزیزہ، ایک فوٹو جرنلسٹ ہیں جنھوں نے جنگ زدہ علاقے میں بمباری کے دوران تباہ حال عمارتوں، زخمی انسانوں اور مردہ جسموں کی دل خراش تصاویر دنیا کو دکھائیں۔ بے کس و لاچار فلسطینیوں کی المناک داستانیں سامنے لائے۔ جس سے انسانی المیے کو اجاگر کرنے میں مدد ملی۔ہند خداری ایک مقامی ٹی وی رپورٹر ہیں۔ ایک خاتون صحافی ہونے کے باوجود وہ جنگ کے دوران بہادری کے ساتھ جنگ زدہ علاقے سے براہ راست رپورٹنگ کرتی رہیں۔ فرائض کی انجام دہی میں سخت سے سخت حالات میں بھی اپنی جان کی پروا نہیں کی۔خاتون صحافی بیسان عودہ کی غزہ جنگ سے متعلق ایک ویڈیو کو ایمنز ایوارڈ کے لیے بھی منتخب کیا جا چکا ہے۔ وہ صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ اور متحرک سماجی کارکن بھی ہیں۔ وہ جنگ زدہ علاقے سے انسانی المیوں پر مشتمل ویڈیوز بناکر دنیا کو حقیقت سے آشکار کرتی ہیں۔بمباری میں اپنے اہل خانہ کو کھونے والے فلسطینی صحافی وائل الدحدوح کو کون نہیں جانتا۔ تجربہ کار رپورٹر وائل نے فلسطینیوں کی جنگ کے وقت کی جدوجہد کو دستاویزی شکل میں پیش کرکے نام کمایا۔ناروے کی نوبیل کمیٹی نے امن کے نوبیل انعام کے لیے اب تک 285 انٹریز وصول کی ہیں جن میں 196 شخصیات کے علاوہ 89 تنظیمیں یا ادارے بھی شامل ہیں۔ امن کے نوبیل انعام کا اعلان 11 اکتوبر کو کیا جائے گا اور انعامات 10 دسمبر کو دیے جائیں گے۔