مصروف منظور
جدید ٹیکنالوجی میں موبائل فون انسان کی سب سے بڑی ایجادات میں سے ایک ہے، جس نے انسانی زندگی میں ایک اہم مقام حاصل کر رکھا ہے۔ماضی میں موبائل فون مہنگا ہونے کی وجہ سے صرف امیر لوگ اُسے حاصل کرسکتے تھے لیکن تقلیلِ قیمت کے فن کی وجہ سے اب سمارٹ فون تقریباً ہر کسی کی پہنچ میں ہے۔
اِس حقیقت سے کوئی منہ نہیں موڑ سکتا کہ موبائل فون آج کل کے دور میں اہم ہے اورکئی طریقوں سے ہمارا معاون و مددگار ثابت ہوتا ہے۔پہلے یہ صرف فون کال کرنے کے لئے استعمال ہوتا تھا لیکن اب تقریباً ہماری ساری زندگی اس کے اردگرد گھومتی ہے۔خبررسائی،تعلیم اور انٹرنیٹ سےلے کر سوشل میڈیا تک اس نے ہماری زندگی آسودہ اور آسان بنادی ہے۔مختصراًموبائل فون ایک نعمت ہے جب تک احتیاط سے اِس کا استعمال کرایا جائے گا۔ البتہ اگر پھوپھڑ پن اور لاپرواہی سے اِس کا بے تحاشا استعمال کیا گیا تو یہ فائدہ مند ہونے کے باوجود بھی بہت برے اور گہرے اثرات چھوڑتاہے۔اس لئے باقی گیجٹ کی طرح موبائل فون کے بھی اپنے نشیب و فرازہیں۔
آج کل سمارٹ فونز کا بے احتیاط استعمال نہ صرف بڑوں میں بلکہ بچوں میں بھی عام ہے ۔مختلف مساحتوں کے مطابق آج کل لوگ کھانا کم کھانا پسند کریں گے لیکن موبائل چلانا نہیں چھوڑیں گے۔ اگر کوئی گھر میں فون بھول جائیں گے تواُسے حاصل کرنے کے لئے واپس آجائیں گے لیکن اپنے بٹوے کے بغیر آگے جانا پسند کریں گے۔ بڑوں میں موبائل فون کی اسی عادت نے بچوں میں اس لت کی راہ ہموار کردی ہے۔ہم اکثراپنے بچوں کو موبائل فون کی لت کے بارے میں تنقید کا نشانہ بناتے ہیں مگر حقیقت میں یہ ہم(والدین) ہی ہیں جو انہیں اس کا عادی بناتے ہیں۔میں نے اکثر دیکھا ہے کہ والدین بچوں سے جان چھڑانے یا خود مصروف ہونے کی وجہ سے اُن کے ہاتھ میں موبائل تھماتےہیں تواسی طرح بچوں میں موبائیل فون کی لت لگتی ہے۔لامحدود وقت موبائل پرگزارنا صحت کےلئے اچھا نہیں ہے خصوصاً بچوں کے،اس سےبچوں کے جسمانی اورذہنی صحت پر مخالفانہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ایک مشہور عالم کے مطابق،بچوں کے ہاتھ میں موبائیل دینا جلتا ہوا کوئلہ دینے کے مترادف ہے۔اس سے ہمیں اندازہ ہونا چاہیےکہ یہ کتنا گھمبیر مسئلہ ہے۔ اس لئے والدین حضرات کے لئے ضروری ہیں کہ ان خطرات کو مدِ نظر رکھ کر بچوں میں اس لت کو دبانے کے لئے اپنے ذہن تیار کریں، یہ آسان کام نہیں ہے لیکن ناممکن بھی نہیں ہے،خاص طورپر جب ایسا کرنے کے لئے تجدیدی طریقے معلوم ہو۔مندرجہ ذیل ہم نے کچھ اہم باتیںپیش کی ہیں۔
(۱) والدین اپنے بچوں کے لئے مثالی کردا ادا کریں۔والدین اگر بچوں کے سامنے سگریٹ نوشی کریں تو بچے بھی اس چیز کا شکار ہوسکتے ہیں۔یہی حال ہے ان کی موجودگی میں موبائل فون کا غیرمحدود استعمال کرنے کا۔والدین کو چاہئے کہ بچوں کی موجودگی اپنے موبائل فون کا غیر ضروری استعمال محدود کرکے ایک اچھی مثال قائم کریں،یہ تدبیر واقعی انہیں سمارٹ فون سے دور رکھنے میں ماون و مددگار ثابت ہوگی۔
(۲) والدین کو چاہیے کہ گھر میں سخت قوانین مرتب کریں، وہ یہ کہ بچوں کو زیادہ وقت موبائل، ٹی وی اور دیگر گیجٹ پر صرف کرنے سے سختی سے منع کریں، اگر اس کے لئے دیگر لاچیں بھی دینی پڑیں۔ یہ ترکیب نہ صرف اُن میں موبائل فون کی لت کا توڑ کرے گی بلکہ اُن کے کے جسمانی اور ذہنی صحت پر بھی اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔
(۳)والدین کو چاہئے کہ اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزاریں، انہیں اکیلے نہ چھوڑیں۔جب بچہ اکیلا پن محسوس کرتا ہے تو وہ لازماً اپنا سارا وقت ٹی وی دیکھنے یا موبائل چلانے پر صرف کرے گا یا دوسرےبُرے عادت میں ملوث ہوگا۔ والدین اپنے بچوں کو دوسرے اچھے عادات جیسے پڑھنے،لکھنے، رنگ آمیزی وغیرہ میں مبتلا کرسکتےہیں۔ اس طرح وہ خودبخود موبائل چلانا چھوڑدیںگے۔
(۴) بچوں میں کھیل کود کرنے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ان دنوں زیادہ تر بچے کھیل کودمیں شامل نہیں رہتےہیں، بیرونی کھیل بچوں میں سستی کو کم کرنے اور انہیں تندرست اور صحت مند رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ والدین اگر واقعی اپنے بچوں کی صحت کے فکرمندہیں تو یہ چار آسان راستے ہیں جو آپ اپنا کر اپنے بچوں میں موبائل کی لت کا توڑ کر سکتے ہیں۔
رابطہ۔7006481153